اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی
اس نے مانگا جو دل دیے ہی بنی
جو نہ کرنا تھا وہ کئے ہی بنی
اس ادا سے دل اس نے پھیرا آج
کہ مجھے دوڑ کر لئے ہی بنی
تیرے ہمراہ غیر کیوں آیا
جس کی خاطر مجھے کئے ہی بنی
دیکھا انجام عشق کا اے دل
جان آخر ہمیں دیے ہی بنی
دست نازک سے اس نے جام دیا
آج مجھ کو شرفؔ پئے ہی بنی