مجھ سے روٹھی مری تقدیر تھی وہ آج بھی ہے
مجھ سے روٹھی مری تقدیر تھی وہ آج بھی ہے آہ بیگانۂ تاثیر تھی وہ آج بھی ہے آپ کی چشم عنایت کے تصرف کی قسم بزم کی بزم جو دلگیر تھی وہ آج بھی ہے انقلابات کی یورش ہے الٰہی توبہ دل میں اک حسرت تعمیر تھی وہ آج بھی ہے وسعت خواب ازل اتنی سمجھ میں آئی روشنی کوشش تعبیر تھی وہ آج بھی ہے اس ...