Shamsii Meenai

شمسی مینائی

شمسی مینائی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    مجھ سے روٹھی مری تقدیر تھی وہ آج بھی ہے

    مجھ سے روٹھی مری تقدیر تھی وہ آج بھی ہے آہ بیگانۂ تاثیر تھی وہ آج بھی ہے آپ کی چشم عنایت کے تصرف کی قسم بزم کی بزم جو دلگیر تھی وہ آج بھی ہے انقلابات کی یورش ہے الٰہی توبہ دل میں اک حسرت تعمیر تھی وہ آج بھی ہے وسعت خواب ازل اتنی سمجھ میں آئی روشنی کوشش تعبیر تھی وہ آج بھی ہے اس ...

    مزید پڑھیے

    مجھے بخشی خدا نے کون روکے گا زباں میری

    مجھے بخشی خدا نے کون روکے گا زباں میری تمہیں ہر حال میں سننی پڑے گی داستاں میری کبھی تو شاہراہ زندگی تھی کہکشاں میری مگر اب کارواں میرا نہ گرد کارواں میری ابھی لوگوں کے دل میں خار کی صورت کھٹکتا ہوں ابھی تک یاد ہے اہل چمن کو داستاں میری مرے گزرے ہوئے تیور ابھی بھولی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    چشم الفت عجیب ہوتی ہے

    چشم الفت عجیب ہوتی ہے مجھ سے ہر شے قریب ہوتی ہے بات جب بڑھ گئی محبت میں اپنی ہستی رقیب ہوتی ہے جس کو چاہے نہ کوئی دنیا میں اس کی دنیا عجیب ہوتی ہے ایسا ہوتا ہے یاد کچھ بھی نہیں یوں بھی یاد حبیب ہوتی ہے سامنے وہ ہوں اور بات نہ ہو وہ گھڑی بد نصیب ہوتی ہے ان کی باتوں سے زخم کھا کے ...

    مزید پڑھیے

    تحریر بدلتی ہے تقدیر بدلتی ہے

    تحریر بدلتی ہے تقدیر بدلتی ہے ماحول بدلنے سے تدبیر بدلتی ہے جب رنگ بدلتا ہے اس چشم فسوں گر کا ہر جرعۂ صہبا کی تاثیر بدلتی ہے یہ کیا تری نسبت سے ہر شے میں تلون ہے ہر لمحہ ترے غم کی تصویر بدلتی ہے ہوتا ہے اک عرصہ تک جب خون تمنا کا تب خواب محبت کی تعبیر بدلتی ہے وہ کچھ بھی کہیں ...

    مزید پڑھیے

    دیدۂ شوق لیے جذبۂ بے تاب لئے

    دیدۂ شوق لیے جذبۂ بے تاب لئے آج تو حسن بھی ہے عشق کے آداب لئے چشم مخمور لئے کاکل شب تاب لئے رشک ایماں بھی ہیں وہ کفر کے اسباب لئے ان کے ابرو پہ ہیں بل اور تبسم لب پر میرے افسانۂ ہستی کا نیا باب لئے اب تو یہ حال ہے دیکھے ہوئے مدت گزری کوئی گزرا ہی نہیں خندۂ شاداب لئے خواب کیا ...

    مزید پڑھیے

تمام