Shameem Farooq Banspari

شمیم فاروق بانس پاری

شمیم فاروق بانس پاری کی غزل

    جو رہا یوں ہی سلامت مرا جذب والہانہ

    جو رہا یوں ہی سلامت مرا جذب والہانہ مجھے خود کرے گا سجدہ ترا سنگ آستانہ رہ حق کے حادثوں کا نہ سنا مجھے فسانہ تری رہبری غلط تھی کہ بہک گیا زمانہ میں جہان ہوش و عرفاں بہ لباس کافرانہ بہ حجاب پارسائی تو ہمہ شراب خانہ تجھے یاد ہے ستم گر کوئی اور بھی فسانہ وہی ذکر آب و دانہ وہی فکر ...

    مزید پڑھیے

    بند رکھتا ہوں بس یہ جان کے منہ

    بند رکھتا ہوں بس یہ جان کے منہ کبھی لگیے نہ بد زبان کے منہ تاب کس کو ہے تیر کھانے کی کون آئے چڑھی کمان کے منہ مجھ کو کیا کیا گماں گزرتا ہے پاس لاتے ہیں جب وہ کان کے منہ مست مئے سے الجھ نہ اے گردوں بڈھے آتا ہے کیوں جوان کے منہ پہلے وہ جھک کے بات کرتے تھے اب چڑھاتے ہیں سینہ تان کے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2