شہزاد قیس کی غزل

    غرور حسن میں شاہی جلال ہوتا ہے

    غرور حسن میں شاہی جلال ہوتا ہے پری رخوں کا سبھی کچھ کمال ہوتا ہے تراش ایسی کہ رکتی ہے سانس دھڑکن کی پھر اس پہ چلنا قیامت کی چال ہوتا ہے قسم خدا کی اے لفظوں سے ماورا لڑکی بدن اور ایسا بدن خال خال ہوتا ہے پناہ بادلوں میں ڈھونڈھتا ہے ماہ تمام جو بے حجاب وہ زہرہ جمال ہوتا ہے خدا ہی ...

    مزید پڑھیے

    حسن والے وہ کام کرتے ہیں

    حسن والے وہ کام کرتے ہیں لفظ جھک کر سلام کرتے ہیں عمر بھر یہ غلام نہ سمجھا آپ کیسے غلام کرتے ہیں خوش نصیبی گلوں پہ ختم ہوئی ان کی زلفوں میں شام کرتے ہیں قصۂ عشق آگے بڑھ نہ سکا وہ مرا احترام کرتے ہیں با ادب با ملاحظہ گھر میں اب کبوتر قیام کرتے ہیں فتویٰ تعبیر پر ہے لاگو ...

    مزید پڑھیے

    ہم سفر ہو تو ایک کام کرو

    ہم سفر ہو تو ایک کام کرو گفتگو کے بنا کلام کرو پلکیں کب تک رکوع میں رکھو گے حسن کا واسطہ قیام کرو ایک پل آنکھیں چار کر کے مجھے عمر بھر کے لیے غلام کرو لیلیٰ بننے سے نہ کرو انکار پیار چاہے برائے نام کرو اس کا سورج غروب ہوتا نہیں حسن کی مملکت میں شام کرو گیسوئے یار سے گزارش ...

    مزید پڑھیے

    محبت اک سمندر ہے ذرا سے دل کے اندر ہے

    محبت اک سمندر ہے ذرا سے دل کے اندر ہے ذرا سے دل کے اندر ہے مگر پورا سمندر ہے محبت رات کی رانی کا ہلکا سرد جھونکا ہے محبت تتلیوں کا گل کو چھو لینے کا منظر ہے محبت باغباں کے ہاتھ کی مٹی کو کہتے ہیں رخ گل کے مطابق خاک یہ سونے سے بہتر ہے جہان نو جسے محبوب کی آنکھوں کا حاصل ہو فقیہ عشق ...

    مزید پڑھیے

    زر پرستی حیات ہو جائے

    زر پرستی حیات ہو جائے اس سے بہتر وفات ہو جائے پھر میں دنیا میں گھوم سکتا ہوں جسم سے گر نجات ہو جائے محور عشق سے ذرا سا ہٹے منتشر کائنات ہو جائے دل کسی کھیل میں نہیں لگتا جب محبت میں مات ہو جائے ایک دیوی کی آنکھ ایسے لگی جیسے مندر میں رات ہو جائے کتنے بیمار عشق بچ جائیں حسن پر ...

    مزید پڑھیے

    ردیف قافیہ بندش خیال لفظ گری

    ردیف قافیہ بندش خیال لفظ گری وہ حور زینہ اترتے ہوئے سکھانے لگی کتاب باب غزل شعر بیت لفظ حروف خفیف رقص سے دل پر ابھارے مست پری کلام عروض تغزل خیال ذوق جمال بدن کے جام نے الفاظ کی صراحی بھری سلیس شستہ مرصع نفیس نرم رواں دبا کے دانتوں میں آنچل غزل اٹھائی گئی قصیدہ شعر مسدس ...

    مزید پڑھیے

    پرانے گھر کو گرایا تو باپ رونے لگا

    پرانے گھر کو گرایا تو باپ رونے لگا خوشی نے دل سا دکھایا تو باپ رونے لگا جو امی نہ رہیں تو کیا ہوا کہ ہم سب ہیں جواب بن نہیں پایا تو باپ رونے لگا یہ رات کھانستے رہتے ہیں کوفت ہوتی ہے بہو نے سب میں جتایا تو باپ رونے لگا بٹھا کے رکشے میں کل شب روانہ کرتے ہوئے دیا جو میں نے کرایہ تو ...

    مزید پڑھیے