شہناز رحمت کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    میری خاموش محبت کی یہ قیمت دی ہے

    میری خاموش محبت کی یہ قیمت دی ہے اس نے ٹھکرا کے مجھے درد کی دولت دی ہے آپ کو بھول سکوں دل کو کہیں بہلاؤں آپ کی یاد نے کب مجھ کو یہ مہلت دی ہے پاس بیٹھوں تیرے اور تجھ کو ہی دیکھے جاؤں میری آنکھوں کو کہاں اتنی اجازت دی ہے دردمندی سے محبت سے ملوں میں سب سے میرے اجداد نے ورثے میں یہ ...

    مزید پڑھیے

    کسی کی یاد پھر لہرا گئی تو

    کسی کی یاد پھر لہرا گئی تو بس اک پل میں قیامت آ گئی تو چرائے پھرتا ہے تو آنکھ مجھ سے نظر سے گر نظر ٹکرا گئی تو نظر سے دیکھتے ہو چاہتوں کی میرے چہرے پہ سرخی چھا گئی تو ابھی تو کانپتا ہے جسم ڈر سے ہماری روح بھی تھرا گئی تو بزرگوں کی ہدایت ساتھ رکھیے کبھی جو زندگی بل کھا گئی ...

    مزید پڑھیے

    بات کرنی ہے تو آ اب فکر و فن کی بات کر

    بات کرنی ہے تو آ اب فکر و فن کی بات کر ہم نوا اے ہم نفس ہم سے سخن کی بات کر باغ کی بلبل کی غنچوں کی چمن کی بات کر اس زمیں کی بات کر تو اس گگن کی بات کر جسم پر نشتر کے ہیں گر زخم تو بھر جائیں گے روح تک زخمی ہو جس سے اس چبھن کی بات کر صنف نازک کو اگر دینی ہے عزت دل سے دے در گزر کر دے ...

    مزید پڑھیے

    کتنی ترکیبیں کیں باطن کے لیے

    کتنی ترکیبیں کیں باطن کے لیے نون ساکن میم ساکن کے لئے میرے اپنے مجھ سے جب برہم ہوئے میں رہوں زندہ بھلا کن کے لئے یا خدا اس کے سبھی غم دور ہو میں دعا کرتی ہوں محسن کے لیے پوچھتے ہو ہم سے ہے اسلام کیا حق پہ چلنا فرض مومن کے لئے گردش ایام نے توڑے ستم وقت نے بدلے بھی گن گن کے ...

    مزید پڑھیے

    کیا غم کے ساتھ ہم جئیں اور کیا خوشی کے ساتھ

    کیا غم کے ساتھ ہم جئیں اور کیا خوشی کے ساتھ جو دل کو دے سکون گزر ہو اسی کے ساتھ کاغذ کی ناؤ میری پلٹ کر نہ آ سکی بچپن میں میرا دل بھی بہا تھا اسی کے ساتھ آنکھوں کے سوتے خشک ہوئے روشنی گئی لیکن نظر کا رشتہ وہی ہے نمی کے ساتھ کیا موت ہی علاج ہے غم سے نجات کا کیوں زندگی کی بننے لگی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    رشتہ

    تجھے بھی یاد آتا ہوگا شاید تھا میری روح سے اک دل کا رشتہ وہ رشتہ جس کے آگے سارے رشتے لگا کرتے ہیں جھوٹے اور پھیکے وہی رشتہ ہے میرے ساتھ اب تک مری رگ رگ میں ہر دم دوڑتا ہے مرے اندر جو خالی پن ہے چھایا اسے پر کرنے کی کوشش میں ہر پل مری خاموشیوں کو تولتا ہے مری آسودگیٔ جاں کی ...

    مزید پڑھیے