باہر تو کر رہا ہوں میں آرائشیں بہت
باہر تو کر رہا ہوں میں آرائشیں بہت اندر ہیں پر مکان کے آلائشیں بہت تو ہے کہ تیرے ساتھ ہیں آسائشیں بہت میں ہوں کہ میرے ساتھ مریں خواہشیں بہت نقش و نگار کیا یہاں دیوار و در نہیں شاید کہ اس مکاں پہ رہیں بارشیں بہت ہم تھے کہ اپنی ذات کے جنگل میں گم رہے تھیں عرصۂ حیات میں گنجائشیں ...