Shahid Ishqi

شاہد عشقی

شاہد عشقی کے تمام مواد

30 غزل (Ghazal)

    موت کا کیوں کر اعتبار آئے

    موت کا کیوں کر اعتبار آئے کہ شب غم بھی ہم گزار آئے کسی حیلے کسی بہانے ہم کوئے جاناں میں بار بار آئے ایک خوئے وفا کے رشتے سے یاد کتنے ستم شعار آئے کس کو ہوتی نہیں ہے جان عزیز ہم مگر پھر بھی سوئے دار آئے ان سے ترک وفا کریں کیوں کر جن پہ بے اختیار پیار آئے

    مزید پڑھیے

    وہ حرف شوق ہوں جس کا کوئی سیاق نہ ہو

    وہ حرف شوق ہوں جس کا کوئی سیاق نہ ہو سمجھ سکو نہ اگر عشق کا مراق نہ ہو ترے فراق سے مانوس ہو کے سوچتا ہوں تری وفا کی طرح یہ بھی اک مذاق نہ ہو جدا نہ ہوں جنہیں یارانہ ہو جدائی کا ملیں نہ وہ جنہیں ملنے کا اشتیاق نہ ہو ہزار شوق ترا کم ہو پر خدا نہ دکھائے وہ دن کہ تیری جدائی بھی دل پہ ...

    مزید پڑھیے

    سینے ہیں چاک اور گریباں سلے ہوئے

    سینے ہیں چاک اور گریباں سلے ہوئے طوفاں ہیں سطح آب کے نیچے چھپے ہوئے اک عمر مختصر بھی گزاری نہیں گئی صدیاں اگرچہ گزری ہیں دکھ جھیلتے ہوئے رنج شکستہ پائی ہے اک زاد راہ شوق اور عمر ہونے آئی ہے گھر سے چلے ہوئے کب فیض پا سکا کوئی شاخ بریدہ سے کچھ پھول شاخ پر ہیں ابھی تک لگے ...

    مزید پڑھیے

    چراغ زیست کے دونوں سرے جلاؤ مت

    چراغ زیست کے دونوں سرے جلاؤ مت اگر جلاؤ تو لو اس قدر بڑھاؤ مت اس آرزو میں کہ زندہ اٹھا لیے جاؤ خود اپنے دوش پہ اپنی صلیب اٹھاؤ مت سلگ رہا ہے جو دل وہ بھڑک بھی سکتا ہے قریب آؤ پر اتنے قریب آؤ مت جو زخم کھائے ہیں ان کو سدا عزیز رکھو جو تم کو بھول گیا ہو اسے بھلاؤ مت جہاں میں کوئی ...

    مزید پڑھیے

    رات بھی باقی ہے صہبا بھی شیشہ بھی پیمانہ بھی

    رات بھی باقی ہے صہبا بھی شیشہ بھی پیمانہ بھی ایسے میں کیوں چھیڑ نہ دیں ہم ذکر غم جانانہ بھی بستی میں ہر اک رہتا ہے اپنا بھی بیگانہ بھی حال کسی نے پوچھا دل کا درد کسی نے جانا بھی ہائے تجاہل آج ہمیں سے پوچھ رہے ہیں اہل خرد سنتے ہیں اس شہر میں رہتا ہے کوئی دیوانہ بھی آخر صف تک آتے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    پھر وہی رات

    پھر وہی رات ہے ویرانئ دل ہے میں ہوں تم نہ مل کر جو بچھڑتیں تو بہت آساں تھا زیست کے اجنبی رستوں سے گزرنا میرا تم نے بدلا جو نہ ہوتا مرا معیار نظر کوئی مشکل نہ تھا دنیا میں بہلنا میرا اپنی تنہائی کا درد آج کہاں سے لاؤں کس سے فریاد کروں کس سے مداوا چاہوں بھول تک بھی نہ سکوں جس کو ...

    مزید پڑھیے