shahbaaz husain

شہباز حسین

شہباز حسین کے تمام مواد

4 نظم (Nazm)

    لینڈسکیپ

    نیلگوں کہرے میں لپٹی شام ہے لفظ سارے اپنی اپنی کشتیوں میں بیٹھ کر لمبے سفر پر جا رہے ہیں میں اکیلا اس کنارے پر کھڑا ہوں حسرتیں دل میں لیے یہ سوچتا ہوں کاش میں بھی ہم سفر ہوتا تو میں بھی دیکھتا کہ کس طرح الفاظ رستوں بستیوں اور منزلوں پر زندگی مرقوم کرتے ہیں

    مزید پڑھیے

    الٹی میٹم

    چلو چیزیں سنبھالو سب قلم کاغذ کتابیں حرف لمحے خواب تعبیریں تمہارے قہقہے آنسو تبسم سسکیاں آہیں خموشی چیخ حیرت اور اس میں ڈوبتی راہیں چلو جلدی سمیٹو سب تمہارے خاک میں ملنے کا موسم آن پہنچا ہے

    مزید پڑھیے

    کمرہ

    بظاہر تم کو لگتا ہے کہ سب کچھ پاس ہے میرے نہیں ہمدم میں سب کچھ چھوڑ آیا ہوں اسی کچے مکاں کے اوپری کمرے کی دیواروں سے لپٹی چند تصویروں کے رنگوں میں جو اب تک سانس لیتی ہیں وہ تحریریں کتابیں اور تنہائی کی باتیں سب اسی کمرے کے نیلے کارپیٹ پر آج بھی ویسے پڑی ہوں گی میں جیسے رکھ کے آیا ...

    مزید پڑھیے

    مجذوب

    دریا جنگل جھیل سمندر برکھا رت اور ساون بھادوں سب کچھ میرے اندر ہے باہر کی دنیا کے منظر سے کیا لینا دینا میرا میں تو اپنے اندر سے ہی باتیں کرتا رہتا ہوں نظمیں لکھتا رہتا ہوں

    مزید پڑھیے