شاہانہ شیریں کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    مری آنکھوں میں بے حد پیار تھا اور تم کہیں گم تھے

    مری آنکھوں میں بے حد پیار تھا اور تم کہیں گم تھے لبوں پر شعلۂ اظہار تھا اور تم کہیں گم تھے مرے سینے میں طوفان محبت رقص کرتا تھا جگر میں عشق کا آزار تھا اور تم کہیں گم تھے تمہارا ساتھ سارے دنیا والوں کو کھٹکتا تھا ہمارے دل میں غم کا بار تھا اور تم کہیں گم تھے غزل کی صورتوں میں ...

    مزید پڑھیے

    تمہیں تم سے چرانے آ گئے ہیں

    تمہیں تم سے چرانے آ گئے ہیں محبت کو بڑھانے آ گئے ہیں ہنسی کو قید سے آزاد کر دو یہ دیکھو مسکرانے آ گئے ہیں ابھی تو ہم سے ملنے تم چلے آؤ کہ اب موسم سہانے آ گئے ہیں غزل لکھی ہے یادوں میں تمہاری وہی شب بھر سنانے آ گئے ہیں گلے شکوے بہت تھے درمیاں تو کہ اب سارے مٹانے آ گئے ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے اپنے ہمیں شرمسار کرنے لگے

    ہمارے اپنے ہمیں شرمسار کرنے لگے ہمیں خبر بھی نہیں ہم سے پیار کرنے لگے وفا ہے آپ کی جھوٹی یہ مانا ہم نے مگر بغیر سوچے ہی ہم اعتبار کرنے لگے بیچارہ دل بھی تھا مجبور اور کیا کرتا ترے خیال اسے بے قرار کرنے لگے ذرا سی گفتگو ہم نے بھی ان سے کیا کر لی وہ رشتہ ایک نیا اختیار کرنے ...

    مزید پڑھیے

    تجھے سناؤں غزل یا سناؤں اپنا غم

    تجھے سناؤں غزل یا سناؤں اپنا غم ذرا ارادہ بتا تو بھی کچھ اے میرے صنم میں شاہزادی ہوں الفاظ کے ریاست کی خزانہ شعر و سخن کا کبھی نہ ہوگا کم نبھا رہے ہیں سبھی سے خلوص کے رشتے اسی سے باقی ہے دنیا کے بازووں میں دم جو ہم سے رات میں تنہائی ہم کلام ہوئی سنور گیا مرے جذبوں کا آج سارا ...

    مزید پڑھیے