Shabbir Ahmad Shad

شبیر احمد شاد

شبیر احمد شاد کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    پتا تا زندگی پایا نہ خوشیوں کے ٹھکانے کا

    پتا تا زندگی پایا نہ خوشیوں کے ٹھکانے کا یہ جرمانہ لگا ہم پر کسی سے دل لگانے کا ہمارے حوصلوں کی آسماں بھی داد دیتا ہے طواف اب بھی کیا کرتی ہے بجلی آشیانے کا مری آنکھوں میں اپنے گاؤں کے دل کش مناظر ہیں ارادہ کر لیا ہے میں نے بھی گھر لوٹ جانے کا غزل کا پیرہن میں ذہن کے سانچے میں ...

    مزید پڑھیے

    کس دکھے دل کی بد دعا ہوں میں

    کس دکھے دل کی بد دعا ہوں میں آج کل خود سے بھی خفا ہوں میں کوئی مجھ سے مجھے ملا دیتا جسم سے اپنے لاپتہ ہوں میں ہم پہ الزام کوئی مت رکھنا وہ مرا اس کا ہو گیا ہوں میں میرے نزدیک آ گیا ہے تو تیری آہٹ کو سن رہا ہوں میں جن کی چاہت میں ہو گیا برباد اب وہ کہتے ہیں بے وفا ہوں میں درد سینے ...

    مزید پڑھیے

    اک ذرا گرم لو کے چلتے ہی

    اک ذرا گرم لو کے چلتے ہی پھول مرجھا گئے ہیں کھلتے ہی جاگ اٹھیں ضرورتیں سب کی آفتاب سحر نکلتے ہی دن گئے ریگ مشت کی مانند رہ گئے لوگ ہاتھ ملتے ہی سج کے آئی ہے آج شام غم بجھ گیا دل چراغ جلتے ہی اس کے تیور بدلنے لگتے ہیں میرے حالات کے بدلتے ہی جانے کیسا تضاد ہے ہم میں گر پڑے تم مرے ...

    مزید پڑھیے

    ضرورت ہے کسی بھی خواب کی تعبیر سے پہلے

    ضرورت ہے کسی بھی خواب کی تعبیر سے پہلے بنا لو ذہن میں نقشہ کوئی تعمیر سے پہلے ازل سے آشنا ہے دل ترے جلووں سے اے ہمدم تصور میں تری تصویر تھی تصویر سے پہلے بڑی کوشش کرے انسان حاصل کچھ نہیں ہوتا ملا ہے وقت سے پہلے نہ کچھ تقدیر سے پہلے نشیمن برق کی زد پر بنانا چاہتا ہوں میں تسلسل ہے ...

    مزید پڑھیے

    ساری دنیا کی نگاہوں میں تماشہ ہو گیا

    ساری دنیا کی نگاہوں میں تماشہ ہو گیا عشق تم سے کیا ہوا ہے میں تو رسوا ہو گیا سائے میں خوشیوں کے کتنے لوگ میرے ساتھ تھے دھوپ غم کی پھیلتے ہی میں اکیلا ہو گیا اب کسی سے خیر خواہی کی نہیں رکھنا امید آدمی ویسا نہیں تھا آج جیسا ہو گیا راز جتنے تھے سبھی سینے میں میرے دفن تھے دوستوں ...

    مزید پڑھیے

تمام