دل جلانا ہمیں بھی آتا ہے
دل جلانا ہمیں بھی آتا ہے مسکرانا ہمیں بھی آتا ہے دیکھیے آپ باز آ جائیں یاد آنا ہمیں بھی آتا ہے چھوڑ جانے میں آپ ماہر ہیں بھول جانا ہمیں بھی آتا ہے تیغ بازی کے آپ عادی ہیں سر کٹانا ہمیں بھی آتا ہے
دل جلانا ہمیں بھی آتا ہے مسکرانا ہمیں بھی آتا ہے دیکھیے آپ باز آ جائیں یاد آنا ہمیں بھی آتا ہے چھوڑ جانے میں آپ ماہر ہیں بھول جانا ہمیں بھی آتا ہے تیغ بازی کے آپ عادی ہیں سر کٹانا ہمیں بھی آتا ہے
درد مندوں سے چمن مت چھینیے یا الٰہی ہم سخن مت چھینیے ہے ہمارے پاس بس دیوانگی ہو سکے تو یہ لگن مت چھینیے اپنی عریانی چھپانے کے لیے دوسروں کا پیرہن مت چھینیے روح جاوداں ہے لیکن اے خدا اتنی جلدی تو بدن مت چھینیے اب تو سب لیلا دکھا دی شیام نے اب تو رادھا سے کشن مت چھینیے
یہ کب کہا تھا مجھے ہم نوا نہیں دینا مگر ہاں پھر سے وہی بے وفا نہیں دینا میں ٹوٹ جاؤں تو آ کر گلے لگا لینا کوئی دلیل کوئی مشورہ نہیں دینا خدا کے نام پہ آپس میں بانٹنے والو خدا کے واسطے یہ واسطہ نہیں دینا بنانے والے سے اتنی مراد جائز ہے بس اب کے اور کوئی حادثہ نہیں دینا یہ خط ...
عجب کاتب ہے انساں میں فراوانی نہیں بھرتا دغا بازی تو بھرتا ہے وفاداری نہیں بھرتا بھروسہ تھا تبھی تو دے رہا تھا ساتھ تیرا میں ذرا بھی شک اگر ہوتا تو میں حامی نہیں بھرتا بہت خوددار ہونا بھی انا کا ایک پہلو ہے گھڑے کا منہ اگر الٹا ہو تو پانی نہیں بھرتا یقیناً ہی کوئی تو ہے لگایا ...
تیرے احساس کو خوشبو بناتے جو بس چلتا تجھے اردو بناتے یقیناً اس سے تو بہتر ہی ہوتی وہ اک دنیا جو میں اور تو بناتے مٹانے کی کبھی نوبت نہ آتی جو میرے نام کا ٹیٹو بناتے وہ جس میں ساری دنیا ڈوب جائے تیری فرقت میں وہ آنسو بناتے الٰہی تا قیامت ناچنا تھا سو میری خاک سے گھنگھرو ...