درد مندوں سے چمن مت چھینیے
درد مندوں سے چمن مت چھینیے
یا الٰہی ہم سخن مت چھینیے
ہے ہمارے پاس بس دیوانگی
ہو سکے تو یہ لگن مت چھینیے
اپنی عریانی چھپانے کے لیے
دوسروں کا پیرہن مت چھینیے
روح جاوداں ہے لیکن اے خدا
اتنی جلدی تو بدن مت چھینیے
اب تو سب لیلا دکھا دی شیام نے
اب تو رادھا سے کشن مت چھینیے