یہ کب کہا تھا مجھے ہم نوا نہیں دینا
یہ کب کہا تھا مجھے ہم نوا نہیں دینا
مگر ہاں پھر سے وہی بے وفا نہیں دینا
میں ٹوٹ جاؤں تو آ کر گلے لگا لینا
کوئی دلیل کوئی مشورہ نہیں دینا
خدا کے نام پہ آپس میں بانٹنے والو
خدا کے واسطے یہ واسطہ نہیں دینا
بنانے والے سے اتنی مراد جائز ہے
بس اب کے اور کوئی حادثہ نہیں دینا
یہ خط نہیں یہ مرے پیار کی علامت ہے
سو اس کو طیش میں آ کر جلا نہیں دینا