Satish Shukla Raqeeb

ستیش شکلا رقیب

ستیش شکلا رقیب کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    پھر سے شہنائیاں شامیانے میں ہیں

    پھر سے شہنائیاں شامیانے میں ہیں دو بڑی کرسیاں شامیانے میں ہیں ساتھ سکھیوں کے مل کر ستاتی ہیں جو چلبلی بھابیاں شامیانے میں ہیں پیار کی پھبتیاں پیار کی گالیاں رات بھر مستیاں شامیانے میں ہیں وقت رخصت ہے اب جا رہی ہے دلہن ہر طرف سسکیاں شامیانے میں ہیں یہ چھڑاتا ہے گھر گاؤں ...

    مزید پڑھیے

    ہوا کے دوش پہ کس گل بدن کی خوشبو ہے

    ہوا کے دوش پہ کس گل بدن کی خوشبو ہے گمان ہوتا ہے سارے چمن کی خوشبو ہے قریب پا کے تجھے جھومتا ہے من میرا جو تیرے تن کی ہے وہ میرے من کی خوشبو ہے بلا کی شوخ ہے سورج کی ایک ایک کرن پیام زندگی ہر اک کرن کی خوشبو ہے گلے ملی کبھی اردو جہاں پہ ہندی سے مرے مزاج میں اس انجمن کی خوشبو ...

    مزید پڑھیے

    یہ حقیقت کہ خواب ہے کوئی

    یہ حقیقت کہ خواب ہے کوئی سامنے بے نقاب ہے کوئی ہے تصور میں حسن دوشیزہ یا پرانی شراب ہے کوئی زندگی قید با مشقت ہے اس سے بڑھ کر عذاب ہے کوئی بندگی میں تری کفایت کیوں رحمتوں کا حساب ہے کوئی جس کو دیکھو رقیبؔ پڑھتا ہے جیسے چہرہ کتاب ہے کوئی

    مزید پڑھیے