Sarwat Zehra

ثروت زہرا

ممتاز پاکستانی شاعرات میں نمایاں، دبئی میں مقیم

Prominent women poet from Pakistan, living in Dubai.

ثروت زہرا کی غزل

    ہر ایک خواب سو گیا خیال جاگتے رہے

    ہر ایک خواب سو گیا خیال جاگتے رہے جواب پی لیے مگر سوال جاگتے رہے ہماری پتلیوں پہ خواب اپنا بوجھ رکھ گئے ہم ایک شب نہیں کہ ماہ و سال جاگتے رہے گزار کے وہ ہجرتیں عجیب زخم دے گئیں ملے بھی اس کے بعد پر ملال جاگتے رہے بس ایک بار یاد نے تمہارا ساتھ چھو لیا پھر اس کے بعد تو کئی جمال ...

    مزید پڑھیے

    خاطر حال مدارت نہیں کی جائے گی

    خاطر حال مدارت نہیں کی جائے گی ہم سے اس طور محبت نہیں کی جائے گی روئیں گے سینۂ افلاک کے چاک ہونے تک اس قدر ہم سے مروت نہیں کی جائے گی کس طرح خواب کا امکان زیاں کم ہوگا آپ سے کشف و کرامت نہیں کی جائے گی سانحے خاک نے پھر باندھے مرے دامن سے دل سے اس درجہ صعوبت نہیں کی جائے گی ہم ...

    مزید پڑھیے

    قطرہ قطرہ بکھر رہا ہے کوئی

    قطرہ قطرہ بکھر رہا ہے کوئی بس کرو ہجر مر رہا ہے کوئی کوئی اب کس طرح بتائے اسے تجھ سے امید کر رہا ہے کوئی اپنے زخموں کی بد مزاجی میں پٹریوں سا اکھڑ رہا ہے کوئی گرد ہوتی ہوئی صداؤں سے خامشی سے نتھر رہا ہے کوئی اپنی سانسوں کے خالی برتن میں مستقل پیاس بھر رہا ہے کوئی دیکھ چہرہ ...

    مزید پڑھیے

    ثواب کی دعاؤں نے گناہ کر دیا مجھے

    ثواب کی دعاؤں نے گناہ کر دیا مجھے بڑی ادا سے وقت نے تباہ کر دیا مجھے منافقت کے شہر میں سزائیں حرف کو ملیں قلم کی روشنائی نے سیاہ کر دیا مجھے مرے لیے ہر اک نظر ملامتوں میں ڈھل گئی نہ کچھ کیا تو حیرت نگاہ کر دیا مجھے خوشی جو غم سے مل گئی تو پھول آگ ہو گئے جنون بندگی نے خود نگاہ کر ...

    مزید پڑھیے

    ایک چپ کھائے گئی ہے مجھ کو

    ایک چپ کھائے گئی ہے مجھ کو آگہی ڈھائے گئی ہے مجھ کو زندگی میرے سنورنے کے لیے درد پہنائے گئی ہے مجھ کو بے خودی آپ تلک لائی تھی سو وہی لائے گئی ہے مجھ کو آپ نے راکھ کیا اڑنے کو خاک دفنائے گئی ہے مجھ کو میرے ادراک کی مجبوری سے بات بہلائے گئی ہے مجھ کو چاند اس طور سے اترا شب ...

    مزید پڑھیے

    تنہائی نے پھر بزم سجا لی ہے تو کیا ہے

    تنہائی نے پھر بزم سجا لی ہے تو کیا ہے چپ نے جو کہیں آگ جلالی ہے تو کیا ہے لو خاک نشینان بیابان چلے پھر منزل نے مری پیاس بجھا لی ہے تو کیا ہے شاید رگ جاں توڑ کے نکلی ہے تمنا خوابوں نے کوئی بزم سجا لی ہے تو کیا ہے پھر عکس بجھا جاتا ہے سورج کی ضیا سے آئینے سے وہ دھول اٹھا لی ہے تو کیا ...

    مزید پڑھیے

    پھر آس دے کے آج کو کل کر دیا گیا

    پھر آس دے کے آج کو کل کر دیا گیا ہونٹوں کے بیچ بات کو شل کر دیا گیا صدیوں کا پھوک جسم سنبھالے تو کس طرح جب عمر کو نچوڑ کے پل کر دیا گیا اب تو سنوارنے کے لیے ہجر بھی نہیں سارا وبال لے کے غزل کر دیا گیا مجھ کو مری مجال سے زیادہ جنوں دیا دھڑکن کی لے کو ساز اجل کر دیا گیا کیسے بجھائیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2