جب آہ بھی چپ ہو تو یہ صحرائی کرے کیا
جب آہ بھی چپ ہو تو یہ صحرائی کرے کیا سر پھوڑے نہ خود سے تو یہ تنہائی کرے کیا گزری جو ادھر سے تو گھٹن سے یہ مرے گی حبس دل وحشی میں یہ پروائی کرے کیا کہتی ہے جو کہنے دو یہ دنیا مجھے کیا ہے زندانی احساس میں رسوائی کرے کیا ہر حسن و ادا دھنس گئے آئینے کے اندر جب راکھ ہوں آنکھیں تو یہ ...