Saqi Faruqi

ساقی فاروقی

ممتاز اوررجحان ساز جدید شاعر

One of the most prominent and trend-setter modern poets

ساقی فاروقی کی غزل

    لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا

    لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا میں جس شہر سے گزرا اس میں زندہ کوئی نہ تھا چیزوں کے انبار لگے تھے خلق آرام سے تھی اور مجھے یہ رنج وہاں افسردہ کوئی نہ تھا حیرانی میں ہوں آخر کس کی پرچھائیں ہوں وہ بھی دھیان میں آیا جس کا سایہ کوئی نہ تھا چونک پڑا جب یادوں میں اس کی ...

    مزید پڑھیے

    سوچ میں ڈوبا ہوا ہوں عکس اپنا دیکھ کر

    سوچ میں ڈوبا ہوا ہوں عکس اپنا دیکھ کر جی لرز اٹھا تری آنکھوں میں صحرا دیکھ کر پیاس بڑھتی جا رہی ہے بہتا دریا دیکھ کر بھاگتی جاتی ہیں لہریں یہ تماشا دیکھ کر ایک دن آنکھوں میں بڑھ جائے گی ویرانی بہت ایک دن راتیں ڈرائیں گی اکیلا دیکھ کر ایک دنیا ایک سائے پر ترس کھاتی ہوئی لوٹ کر ...

    مزید پڑھیے

    میں وہ ہوں جس پہ ابر کا سایہ پڑا نہیں

    میں وہ ہوں جس پہ ابر کا سایہ پڑا نہیں بنجر پڑا ہوا ہوں کوئی دیکھتا نہیں میں تو خدا کے ساتھ وفادار بھی رہا یہ ذات کا طلسم مگر ٹوٹتا نہیں یوں ٹوٹتا ضرور بکھرتا ضرور ہوں میں چاک پیرہن نہیں خونیں قبا نہیں میں نے الجھ کے دیکھ لیا اپنی گونج سے اب کیا صدا لگاؤں کوئی جاگتا نہیں حد ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5