سمیعہ نسیم کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    اونچی ہے بہت میرے خیالات کی دنیا

    اونچی ہے بہت میرے خیالات کی دنیا جیسے کسی فن کار کے جذبات کی دنیا الفت ہے کسی میں نہ مروت ہے کسی میں بس دل کی تشفی ہے ملاقات کی دنیا اے کاش کہ اس دل کو جواب ایک بھی ملتا بڑھتی چلی جاتی ہے سوالات کی دنیا اخلاص و محبت یہ جہاں بھول چکا ہے دیتی ہے اشارہ ہمیں اس بات کی دنیا سچ یہ ہے ...

    مزید پڑھیے

    حوصلوں کو کبھی ترغیب تگ و تاز تو دو

    حوصلوں کو کبھی ترغیب تگ و تاز تو دو شوق منزل ہے ثبوت پر پرواز تو دو اپنی ہر سانس کی گہرائی میں پاؤ گے ہمیں تم سے میں دور نہیں ہوں مجھے آواز تو دو کوئی بھٹکا ہوا منزل کی تمنا میں ہے شب غم کیسے گزارے کوئی آواز تو دو مسکرا لینے کے لمحوں کو غنیمت جانو تم غزل چھیڑو مرے ہاتھ میں اک ساز ...

    مزید پڑھیے

    ہم اپنی کہانی بھول گئے ہم اپنا فسانا بھول گئے

    ہم اپنی کہانی بھول گئے ہم اپنا فسانا بھول گئے ایسا یہ زمانہ رنگ لایا ہم ہنسنا ہنسانا بھول گئے بلبل کا چہکنا یاد رہا پھولوں کا مہکنا یاد رہا اپنی ہی حقیقت یاد نہیں اپنا ہی ترانا بھول گئے مے خانہ کی راتیں یاد آئیں بت خانے کی باتیں یاد آئیں پہنچے جو حرم کی چوکھٹ پر سر اپنا جھکانا ...

    مزید پڑھیے

    ہم نشیں تیری شکایات سے جی ڈرتا ہے

    ہم نشیں تیری شکایات سے جی ڈرتا ہے تیرے اندازۂ جذبات سے جی ڈرتا ہے عہد ماضی کی کوئی بات نہ دہرا اے دوست اپنے گزرے ہوئے لمحات سے جی ڈرتا ہے اب کے پھر مجھ سے نہ ہو رنگ بہاراں مایوس اپنی بے رنگیٔ جذبات سے جی ڈرتا ہے اے فلک مجھ پہ تو احسان بہت ہیں تیرے ہاں مگر تیری روایات سے جی ڈرتا ...

    مزید پڑھیے

    گھڑی دو گھڑی کے لئے کبھی جو تم آئے بھی وہی شان سے (ردیف .. و)

    گھڑی دو گھڑی کے لئے کبھی جو تم آئے بھی وہی شان سے ہمیں شکوہ ہے تو اسی کا ہے کبھی حوصلے سے ملا کرو ابھی آسماں کی جو ہے نظر تو اسی کا زعم ہے ہر طرف یہ تو وقت وقت کی بات ہے مرے حال پر نہ ہنسا کرو کبھی لالہ زار تھا یہ چمن جو کہ اب خزاں میں بدل گیا کہیں باغباں کا پتا نہیں چلو بڑھ کے اس کا ...

    مزید پڑھیے

تمام