مہلت نہ ملی خواب کی تعبیر اٹھاتے
مہلت نہ ملی خواب کی تعبیر اٹھاتے ہم مارے گئے ٹوٹے ہوئے تیر اٹھاتے مامور تھیں سورج کی گواہی پہ ہوائیں پھر سائے کہاں دھوپ کی جاگیر اٹھاتے تجھ تک بھی پہنچنے کے لیے وقت نہیں تھا کب دولت دنیا ترے رہگیر اٹھاتے بس ایک ہی خواہش سر مقتل ہمیں یاد آئی زنداں سے نکلتے ہوئے زنجیر ...