نہ موج بادہ نہ زلفوں نہ ان گھٹاؤں نے
نہ موج بادہ نہ زلفوں نہ ان گھٹاؤں نے مجھے ڈسا ہے مری شعلہ زا نواؤں نے غم حیات سے ٹکرا کے گیت بن جانا سکھا دیا ہے مجھے آپ کی دعاؤں نے جو کج کلاہ دیار طرب ہیں سب کچھ ہیں مجھے تو لوٹ لیا ہے مری وفاؤں نے کبھی کبھی تو سنا ہے ہلا دیے ہیں محل ہمارے ایسے غریبوں کی التجاؤں نے تمہارا حسن ...