ہوا زمانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے
ہوا زمانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے حیات ساغر رنگیں میں ڈھل تو سکتی ہے بس اک لطیف تبسم بس اک حسین نظر مریض دل کی یہ حالت سنبھل تو سکتی ہے جہاں سے چھوڑ رہے ہو مجھے اندھیرے میں وہیں سے راہ محبت نکل تو سکتی ہے پھر اپنے غنچۂ زخم جگر کا کیا ہوگا نسیم صبح مری سمت چل تو سکتی ہے تری نگاہ ...