Salam Bin Razzaq

سلام بن رزاق

ممتاز معاصر افسانہ نگار ، حاشیائی سماج کی کہانیاں لکھنے کے لیے معروف ۔ ہندوستانی زبانوں کے فکشن کے اردو تراجم کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔

Major contemporary fiction writer known for his stories of the subaltern. Also noted as a translator of stories from several Indian languages.

سلام بن رزاق کی رباعی

    ایک جھوٹی /سچی کہانی

    میرے بیٹے نے حسبِ معمول اس رات بھی کہانی کی فرمائش کی۔میں کافی تھکا ہوا تھا۔تِس پر ٹیلی ویژن سے ٹیلی کاسٹ ہوئی خبروں نے دل و دماغ کو اور بھی پژمردہ کردیا۔ لگتا تھا پوری دنیا بارود کے ڈھیر پر بیٹھی ہے۔ اک ذرا سا ماچس دکھانے کی دیر ہے، بس۔ کیا انسان دورِ وحشت کی طرف لوٹ رہا ہے؟ دل ...

    مزید پڑھیے

    انجام کار

    آج شام کو آفس سے گھر لوٹتے وقت تک بھی میں نہیں سوچ سکتا تھا کہ حالات مجھے اس طرح پیس کر رکھ دیں گے۔ میں چاہتا تو اس سانحے کو ٹال بھی سکتا تھا مگر آدمی کے لیے ایسا کرسکنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔ کچھ باتیں ہمارے چاہنے یا نہ چاہنے کی حدود سے پرے ہوتی ہیں اور شاید ایسے غیر متوقع سانحات ...

    مزید پڑھیے

    بٹوارا

    وہ دو بھائی تھے ایک ہی عورت کی کوکھ سے جنم لینے والے دو حقیقی بھائی۔وہ دونوں اپنی ماں سے یکساں شدّت سے پیارکرتے تھے۔انھیں اپنی ماں کی پاکیزگی اور وسیع المشربی پر بے حد نا زتھا۔ وہ ہمیشہ اس کی عظمت کے گیت گایا کرتے ۔ وہ اپنی ماں کو دنیا کی سب سے زیادہ پاکباز اور نیک خاتون سمجھتے ...

    مزید پڑھیے

    مسیحا

    (اپنے مرحوم دوست اِبراہیم نذیر کے نام) ٹیلی ویژن سے یومِ آزادی پر وزیرِ اعظم کی تقریر ٹیلی کاسٹ ہورہی تھی۔ تقریر کا ایک ایک لفظ اس کی روح کی گہرائیوں میں اترتا جا رہا تھا۔ بظاہر اس تقریر میں کوئی انوکھی بات نہیں تھی۔ وہ تقریر ایسی ہی تھی جیسی یومِ آزادی اور یومِ جمہوریہ کے موقع ...

    مزید پڑھیے

    منقار

    بیگم نوری رحمان لباس تبدیل کرکے آئینے کے سامنے آکھڑی ہوئیں۔ ایک نگاہ اپنے سراپے پر ڈالی۔ شیفون کے ہلکے گلابی رنگ کے سوٹ میں ان کا روپ گلاب کے پھول ہی کی طرح نکھر گیا تھا۔ بال سلیقے سے کاندھوں پر بکھرے ہوئے تھے۔ گہرے براؤن رنگ کے بالوں کے درمیان ان کے سرخ و سپید رخساروں کی شعلگی ...

    مزید پڑھیے

    یہ دھواں سا

    جب اس کی آنکھ کھلی تو فجر کی اذان ہورہی تھی۔ وہ اٹھ بیٹھا۔ بغل میں بیوی بے خبر سورہی تھی بلکہ ہلکے ہلکے خراٹے بھی لے رہی تھی۔ وہ مسکرایا، بیوی اکثر اس کے خرّاٹوں کا ذکر کیا کرتی ہے مگر اب وہ خود خرّاٹے لے رہی تھی اور اپنے خرّاٹوں سے بے خبر تھی۔ یہ خرّاٹے بھی عجیب چیز ہیں۔ خرّاٹے ...

    مزید پڑھیے

    لذتِ گریہ

    اس دن اتفاق سے قیس اور لیلیٰ بس اسٹاپ پر مل گئے۔ بس کے آنے میں دیر تھی۔ لیلیٰ بار بارمنی بیگ سنبھالتی، چھوٹے رومال سے پیشانی کا پسینہ خشک کرتی۔ کبھی کلائی کی گھڑی کو دیکھتی تو کبھی گردن اٹھا کر دور تک پھیلی سڑک پر نگاہ ڈال لیتی۔ یہ سڑک نسبتاً کم بھیڑ بھاڑ والی تھی تبھی اس نے ...

    مزید پڑھیے

    سگنل

    وہ فٹ پاتھ پر کھڑا گرین سگنل کا انتظار کررہا تھا۔ سڑک پر کاریں، موٹر سائیکل، آٹو رکشا، ٹیکسیاں، بسیں اور لاریاں تیزی سے گزر رہی تھیں۔فٹ پاتھ پر اسکے دائیں بائیں ایک ایک دو دو کرکے راہگیر اکٹھاہوتے جارہے تھے۔ جوان، بوڑھے، مرد، عورتیں، بچے سب سگنل کی طرف دیکھ رہے تھے مگر سگنل ...

    مزید پڑھیے

    لافٹر شو

    آخر سرکار کو چونکنا ہی پڑا۔ بدعنوانی، ملاوٹ، کالا بازاری اور کمر توڑ مہنگائی کے سبب ملک کی اقتصادی صورتِ حال انتہائی نازک ہوگئی تھی۔ غریبی، بھکمری اور فاقوں نے عوام کو زندگی سے بیزار کردیا تھا۔لوگوں کے چہروں سے زندگی کی چمک دمک ختم ہوتی جارہی تھی۔ دلوں میں جینے کی امنگ باقی نہ ...

    مزید پڑھیے

    کام دھینو

    وہ مارچ کی ایک صاف و شفاف صبح تھی اور سورج پہاڑی کے پیچھے سے یوں طلوع ہو رہا تھا جیسے کوئی نٹ کھٹ بالک کسی نئی شرارت کی فکر میں دیوار کی اوٹ سے جھانک رہا ہو۔ صبح کی ہوا کے لطیف اور خوش گوار جھونکے جوار کی پکی فصل کو ہولے ہولیچھیڑتے گزر رہے تھے، جیسے ماں اپنے بچے کے بالوں میں پیار ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3