Salahuddin Faiq Burhanpuri

صلاح الدین فائق برہانپوری

صلاح الدین فائق برہانپوری کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    خود اپنی محفل میں اس قدر کیوں ہے اہتمام حجاب تیرا

    خود اپنی محفل میں اس قدر کیوں ہے اہتمام حجاب تیرا یہاں تو موجود تو ہی تو ہے کہاں ہے کوئی جواب تیرا کبھی تو صحرا کے دامنوں پر کبھی چمن کی لطافتوں پر جلال بن کر جمال بن کر برس رہا ہے شباب تیرا سیاہ بادل امڈ امڈ کر وہ آ رہے ہیں برس رہے ہیں عروس فطرت نہا رہی ہے نکھر رہا ہے شباب تیرا

    مزید پڑھیے

    کسی کی یاد پھر خلوت نشیں معلوم ہوتی ہے

    کسی کی یاد پھر خلوت نشیں معلوم ہوتی ہے طبیعت آج کل اندوہ گیں معلوم ہوتی ہے محبت کا ہر اک سجدہ بھی معراج محبت ہے مقام عرش اب میری جبیں معلوم ہوتی ہے کبھی شبنم کبھی تارے کبھی تم مسکراتے ہو محبت کی ہر اک ساعت حسیں معلوم ہوتی ہے ذرا تم ہاتھ رکھو یا خلش درد محبت کی یہیں معلوم ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    مجھ پر جنون شوق کا کیوں کر اثر غلط

    مجھ پر جنون شوق کا کیوں کر اثر غلط گر یہ غلط تو راہ غلط راہبر غلط نظر آ گئے وہ آپ ہی دیکھا جو آئنہ سمجھے تھے عشق ہی کو مریض نظر غلط وارفتگئ شوق سنبھلنے بھی دے مجھے بے تابیوں کا وہ نہ کہیں لیں اثر غلط مت پوچھ وہ نگاہوں سے کیا کچھ پلا گئے اب بے خودیٔ شوق میں باقی کسر غلط فائقؔ ...

    مزید پڑھیے

    حسن پھر شوخیٔ وفا توبہ

    حسن پھر شوخیٔ وفا توبہ ایک کافر نیا خدا توبہ ان سے کس منہ سے شکوۂ بیداد زندگی خود ہے اک جفا توبہ ضبط کی کوششیں تو کیں میں نے ہر نظر تھی خود التجا توبہ وہ بھی مجبور التفات ہوئے دل نے اس طرح رو دیا توبہ دل پھر اس پر یہ شوق بے پایاں عفو کیجے ہوئی خطا توبہ

    مزید پڑھیے

    اتنی گستاخی تو اے صیاد کر لیتا ہوں میں

    اتنی گستاخی تو اے صیاد کر لیتا ہوں میں قید غم سے روح کو آزاد کر لیتا ہوں میں بیٹھے بیٹھے تجھ کو جس دم یاد کر لیتا ہوں میں مایۂ صبر و سکوں برباد کر لیتا ہوں میں وائے نادانی کہ پیدا کر کے تجھ سے بد ظنی آپ اپنے دل کو خود ناشاد کر لیتا ہوں میں ہو کے مجبور تماشا وہم کی تصویر سے لذت ...

    مزید پڑھیے

تمام