ایسی ہوتی ہیں بعض تقدیریں
ایسی ہوتی ہیں بعض تقدیریں بہتے پانی پہ جیسے تحریریں ریت کے اک گھروندے جیسی ہیں آدمی کی جہاں میں تدبیریں ہم نے تو صرف خواب دیکھے تھے بس میں اپنے کہاں تھیں تعبیریں قصر زر میں سجی ہوئیں دیکھیں مفلسوں بے گھروں کی تصویریں میری قسمت میں ظلمتیں ساری اس کی مٹھی میں ساری تنویریں جی ...