ساحل احمد کی نظم

    گھر

    دیوار ایسی مت اٹھا پانی مٹی ہوا متصل ہیں آگ نے تپایا ہے انہیں تمہارے فعل منفیہ سے اتصال ٹوٹ جائے گا رنگ زنجیروں سے نہیں بندھتا کوئی گھر دیوار سے نہیں بنتا بنتا ہے کھلے دروازوں سے کھلی کھڑکیوں سے

    مزید پڑھیے

    کسی آئینے کا

    میں خود کا تعارف کیا دے سکتا ہوں آئینہ جب مجھ کو میرا ہی چہرہ دکھلاتا ہے جیسے میرا چہرہ میرا نہیں آئینے کا ہے لیکن جس کا چہرہ اپنا ہوتا ہے واقعی اس کا چہرہ ہوتا ہے آئینے ایسے چہرے کو دکھلانے سے عاجز ہوتا ہے وہ اس چہرے کو منعکس کرتا ہے کیوں کہ جو چہرہ، چہرہ ہوتا ہے محتاج نہیں وہ ...

    مزید پڑھیے

    خود کو خود میں تحلیل کرو

    چپ چاپ رہو ورنہ خاموشی کی چادر چاک ہو جائے گی ممکن ہے اس کی یہ پاکی بھی پاکی نہ رہ جائے اور یہیں پھر دن کے ڈھلنے پر احساس گنہ بڑھ جائے پاکی، پاکی نہ رہ جائے اور یہیں یہ خاموشی کی چادر اوڑھ نہ پائے کوڑھ من کا وہ بن جائے بہتر ہے چپ چاپ رہو اس خاموشی کی چادر کو گرد انا سے دور رکھو خود ...

    مزید پڑھیے

    شفاف رنگ

    شام کی آہٹ جب آنے لگ جائے سابقہ لباس اتار دینے کے عمل کو میزان نظر پر رکھ لینا چاہیئے تاکہ وہ میلا لباس شام کا ہی حصہ نہ بن جائے ہمیں اجلے لباس کی فکر کرنی چاہیئے سفید اجلا شفاف رنگ طاہرہ لباس کا ہی حصہ ہے اور ہم اس صبح یافتہ لباس کے پہننے کے اہل ثابت ہو گئے تو نجات ہی نجات ہے صفات ...

    مزید پڑھیے

    بے گھری

    جاتے کیوں نہیں ہو یہ گھر میرا نہیں ہے جو تم اندر آنا چاہتے ہو میں گھر میں رہ کر بھی بے گھر ہوں اور تم کو یقیں نہیں آتا بار بار منع کرنے کے باوجود نہیں جانا چاہتے ہو اور مجھے اس بے گھری میں بے گھر کر دینا چاہتے ہو

    مزید پڑھیے

    اثاثہ

    کیوں تم نے پلکوں پر اتنی ساری یادیں یکجا کر لی ہیں ان یادوں کو تہ میں پتلیوں کے رکھ دو تاکہ یادیں رسوائی کی گرد سے میلی نہ ہو جائیں یادیں اثاثہ ہیں گزرے لمحوں کی ان گزرے لمحوں کو حال کے لمحوں میں مدغم کر دو خود کو خود میں ضم کر دو یادوں کو بوجھ سمجھ کر مت جھٹکو ان کو بے پردہ کرنے کی ...

    مزید پڑھیے

    آنسو

    جب تک نشان پختہ نہیں ہو جاتا آنسو نہیں کہلاتا آنسو سیال صورت نہیں جامدانہ وصف کا بھی حامل ہے قیمت عرض ہنر کی خاطر استقامت ،پختگی اور گرفتگیٔ فکر لازم ہے وقت ہتھیلی پر ٹھہری شبنم کو آئینہ کیا دکھلاتا شبنم خود متصف ہے آئینے کی نوشتہ ہے وقت کی

    مزید پڑھیے