Sahba Akhtar

صہبا اختر

صہبا اختر کی غزل

    فرد عصیاں کو وہ سیاہی دے

    فرد عصیاں کو وہ سیاہی دے جس کی وہ زلف بھی گواہی دے بے اماں نیم جاں ہوں میری جاں مجھ کو آغوش جاں پناہی دے اپنی زلفوں کے سائے میں مجھ کو ایک شب کی ستارہ جاہی دے دل کے اجڑے نگر کو کر آباد اس ڈگر کو بھی کوئی راہی دے میں نے تعمیر قصر شوق کیا تو اسے مژدۂ تباہی دے بخشنے والے گل رخوں کو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4