Sahar Rampuri

سحر رامپوری

سحر رامپوری کی نظم

    چڑیاں

    مل مل کر ہٹنا پتوں کا تھم تھم کر کھلنا کلیوں کا ٹکرائے جانا لہروں کا جگ مگ ہے مندر نغموں کا پیاری چڑیو چہکے جاؤ سورج کی چنچل کرنوں سے ڈھلتے ہیں جب راگ تمہارے ایسے رنگیں ایسے میٹھے کیا ہوں گے دنیا کے گانے پیاری چڑیو چہکے جاؤ آنکھیں ہیں ہر دم ہنسنا ہے دل اک راحت کی دنیا ہے ایک تڑپ ہے ...

    مزید پڑھیے

    امنگ

    سب کو ہے چین سا سب کو ہے آسرا میں ہوں چھوٹا تو کیا آتی ہے جب کلی بنتی ہے پھول بھی میں چھوٹا تو کیا ننھی سی بوند سے کتنے دریا بہے میں ہوں چھوٹا تو کیا ہلکی ہلکی پھوار لاتی ہے کیا بہار میں ہوں چھوٹا تو کیا ایک چیونٹی ارے اور ہاتھی مرے میں ہوں چھوٹا تو کیا اک گلہری اٹھے ٹکڑے پتھر ...

    مزید پڑھیے

    تارے

    ہیں کتنے پیارے سارے کے سارے یہ شوخ تارے ہرگز نہیں ہیں قسمت کے مارے یہ شوخ تارے کرتے ہیں دیکھو کیا کیا اشارے یہ شوخ تارے کھیلو تو ہوں گے ساتھی تمہارے یہ شوخ تارے

    مزید پڑھیے