ہے کھیل جاری ازل سے یہ اوج و پستی کا
ہے کھیل جاری ازل سے یہ اوج و پستی کا عروج جس کا کبھی تھا زوال ہے اس کا بنائی اس کے تصور میں ہے نئی تصویر ہے شاہکار مرا پر خیال ہے اس کا کہا تھا اس نے نہ جی پائے گا مجھے کھو کر وہ جی رہا ہے تو یہ بھی کمال ہے اس کا خمار اس کی محبت کا یوں وجود میں ہے کہ عکس میں مرے شامل جمال ہے اس ...