کسی کی چاہ میں حد سے گزر گئے ہوتے
کسی کی چاہ میں حد سے گزر گئے ہوتے تو نام سارے زمانے میں کر گئے ہوتے ہماری پیاس کی رکھ لی ہے لاج صحرا نے سمندروں کے سہارے تو مر گئے ہوتے جو میرے سینہ پے ہنس کے وہ ہاتھ رکھ دیتے تو زخم دل کے سبھی میرے بھر گئے ہوتے کسی کی یاد نے ہم کو سنبھال رکھا ہے وگرنہ ہجر میں کب کے ہی مر گئے ...