Rizwana Bano Iqra

رضوانہ بانو اقرا

رضوانہ بانو اقرا کی غزل

    قید میں گر مجھ کو اپنی باندھتا رہ جائے گا

    قید میں گر مجھ کو اپنی باندھتا رہ جائے گا میرے رہتے وہ مجھی کو ڈھونڈھتا رہ جائے گا یوں تو بدلے گا نہیں کچھ بھی ترے جانے کے بعد دامن خواہش مگر ہاں بھیگتا رہ جائے گا میری خاموشی ہی دے دے گی اسے سارے جواب وہ سوال اپنے ہی دل سے پوچھتا رہ جائے گا کرچیاں کچھ خوابوں کی چبھتی رہے گی ...

    مزید پڑھیے

    اب انتظار کے موسم اداس کرتے نہیں

    اب انتظار کے موسم اداس کرتے نہیں عجیب ہے کہ ہمیں غم اداس کرتے نہیں اداس ہونے کا ہم کو سلیقہ آتا ہے اداسیوں کو کبھی ہم اداس کرتے نہیں یہ دل تو کہتا ہے اب آزمائیں خوشیوں کو بہت دنوں سے یہ ماتم اداس کرتے نہیں کیا تھا تم سے جو وعدہ نبھا رہے ہیں ہم تمہاری جان کو جانم اداس کرتے نہیں

    مزید پڑھیے

    ادھورے خواب کی دہلیز پہ سویا نہیں کرتے

    ادھورے خواب کی دہلیز پہ سویا نہیں کرتے کسی بھی ایک غم پہ بارہا رویا نہیں کرتے مراسم عشق کے تم سے نبھائے جا نہیں سکتے لہٰذا ہم بھی جھوٹھے رشتوں کو ڈھویا نہیں کرتے تمہیں ماتم منانے کی اجازت ہی نہیں اقراؔ شجر پتوں کے گرنے پر کبھی رویا نہیں کرتے

    مزید پڑھیے