قید میں گر مجھ کو اپنی باندھتا رہ جائے گا
قید میں گر مجھ کو اپنی باندھتا رہ جائے گا
میرے رہتے وہ مجھی کو ڈھونڈھتا رہ جائے گا
یوں تو بدلے گا نہیں کچھ بھی ترے جانے کے بعد
دامن خواہش مگر ہاں بھیگتا رہ جائے گا
میری خاموشی ہی دے دے گی اسے سارے جواب
وہ سوال اپنے ہی دل سے پوچھتا رہ جائے گا
کرچیاں کچھ خوابوں کی چبھتی رہے گی آنکھوں میں
بعد تیرے عمر بھر کا رت جگا رہ جائے گا
مبتلا گر عشق میں اے دل ہوا تو سوچ لے
زندگی بھر زندگی کو ڈھونڈھتا رہ جائے گا