سویرا
میری سانسوں میں سویا ہوا آسماں جاگ اٹھا خوں کی رفتار کو چیر کر گر پڑی روشنی زندگی! زندگی اس زمیں پر زمیں پر سمندر سمندر کا شفاف پانی روانی روانی کی انگلی پکڑ کر کئی رنگ موجوں کا آہنگ بن کر چلے اپنے ہونے کا نیرنگ بن کر چلے سات پاتال کی کوکھ ہے پھوٹی انجان صدیاں، یگوں کی تپسیا بدن ...