Rishi Patialvi

رشی پٹیالوی

رشی پٹیالوی کے تمام مواد

25 غزل (Ghazal)

    درد و غم کو ہستئ کم مایہ کا حاصل سمجھ

    درد و غم کو ہستئ کم مایہ کا حاصل سمجھ درس گاہ عشق کی یہ رمز اے غافل سمجھ جستجو در جستجو آسان ہر مشکل سمجھ غم نہ کر تدبیر کو تقدیر کا حاصل سمجھ بھول کر بھی کوئی حرف دل شکن لب پر نہ لا حق تو یہ ہے دوسرے کے دل کو اپنا دل سمجھ راہ الفت میں جسے گم گشتگی حاصل ہوئی ایسے خوش تقدیر کو ...

    مزید پڑھیے

    طریق عشق میں اندیشۂ زیاں نہ رہا

    طریق عشق میں اندیشۂ زیاں نہ رہا اسی کا نام رہا جس کا کچھ نشاں نہ رہا کہیں گلوں میں کہیں مہر‌‌ و ماہ و انجم میں نظر نظر کے لئے وہ کہاں کہاں نہ رہا لئے تھے بڑھ کے قدم جس کے قرب منزل نے وہ کارواں نہ رہا میر کارواں نہ رہا جنہوں نے خون سے کی آبیاریٔ گلشن انہیں کا صحن گلستاں میں آشیاں ...

    مزید پڑھیے

    پھیلائے جب دام ہوس نے رسم محبت عام ہوئی

    پھیلائے جب دام ہوس نے رسم محبت عام ہوئی پست ہوا معیار وفا کا اک دنیا بدنام ہوئی دل نے کام لیا آنکھوں سے خاموشی پیغام ہوئی جلووں کی کثرت کے آگے تاب نظر ناکام ہوئی دیکھے ہیں دستور نرالے ہم نے وادئ الفت میں راہیں جب آسان ہوئیں تو سعیٔ طلب ناکام ہوئی چلتی ہیں کس کی تدبیریں کھیل ...

    مزید پڑھیے

    کرم بہ نام ستم اس پہ بے حساب ہوا

    کرم بہ نام ستم اس پہ بے حساب ہوا جو لٹ گیا رہ الفت میں کامیاب ہوا نظر نظر نے پنہایا لباس تار نظر پس نقاب ہوا جو بھی بے نقاب ہوا وہ سرفراز ہوا کاروبار الفت میں برائے مشق جفا جس کا انتخاب ہوا نہ زندگی نے قبولا نہ موت نے پوچھا خراب حال زمانہ بہت خراب ہوا اتر گئے جو کسی کی ہنسی کے ...

    مزید پڑھیے

    دل کی روداد نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے

    دل کی روداد نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے درد مندوں کی خموشی میں زباں ہوتی ہے خود فراموش نہ جب تک ہو کوئی کیا سمجھے بے نشانی بھی محبت میں نشاں ہوتی ہے نقش امید ہیں بن بن کے بگڑتے کیا کیا زندگی رقص گہہ ریگ رواں ہوتی ہے جو ترے حسن نظر گیر سے شاداب نہیں ان بہاروں کے مقدر میں خزاں ہوتی ...

    مزید پڑھیے

تمام