سارا جیون گزار آیا ہے
سارا جیون گزار آیا ہے اب اسے اعتبار آیا ہے اس گلی سے مجھے محبت تھی اس گلی سے ہی وار آیا ہے اس کی آنکھوں میں درد ہے میرا اس پہ کتنا نکھار آیا ہے رات مکھڑا وہی گلابی سا میرے سپنوں کے پار آیا ہے
سارا جیون گزار آیا ہے اب اسے اعتبار آیا ہے اس گلی سے مجھے محبت تھی اس گلی سے ہی وار آیا ہے اس کی آنکھوں میں درد ہے میرا اس پہ کتنا نکھار آیا ہے رات مکھڑا وہی گلابی سا میرے سپنوں کے پار آیا ہے
عشق کے چاک پر دھری دنیا اپنی مرضی سے پھر گڑھی دنیا اس کی آنکھیں بڑی بڑی آنکھیں میری دنیا بڑی بڑی دنیا تیری دیوانگی پہ تج دی ہے دیکھ لے یہ ہری بھری دنیا چار چیزیں ترے مقابل ہیں رنگ خوشبو و شاعری دنیا تھوڑی مشکل میں ڈال کر ہم کو سخت مشکل میں آ پڑی دنیا سر پھرا ہوں بہت مری سن ...
اک اذیت ہے کار وحشت ہے اے خدا کیا یہی محبت ہے دل ابھی تک بھرا نہیں میرا کیا ابھی چار دن کی مہلت ہے چارہ گر مجھ سے پوچھنے آئے بچ نکلنے کی کوئی صورت ہے تم مجھے چھوڑ کر نہ جاؤ گے جھوٹ کہنے میں کیا قباحت ہے میں تو اس کو خدا سمجھتا ہوں دیکھنے کی کہاں اجازت ہے کوئی مجھ سے بچھڑنے والا ...
اس کو جی دار کر دیا جائے خود سے دو چار کر دیا جائے روشنی آ رہی ہے باہر سے در کو دیوار کر دیا جائے دل کے زنداں میں سو رہا ہے کوئی اب تو بیدار کر دیا جائے شہر گنجان ہو گیا ہے بہت شہر مسمار کر دیا جائے جاں بچانے کا اک طریقہ ہے وقف آزار کر دیا جائے روح کا گھاؤ بھرنے والا ہے پھر کوئی ...
پہلے اس کی نیند میں جا کر دیکھوں گا پھر اس کو اک خواب سنا کر دیکھوں گا گئے دنوں سے دھول اڑا کر دیکھوں گا میں پانی میں آگ لگا کر دیکھوں گا بن موسم کی بارش اچھی لگتی ہے اس بارش میں پھول اگا کر دیکھوں گا اس کی آنکھیں خواب میں دیکھی ہیں میں نے میں اب ان میں خواب سجا کر دیکھوں گا عشق ...