شبنم
کیا یہ تارے ہیں زمیں پر جو اتر آئے ہیں یا وہ موتی ہیں کہ جو چاند نے برسائے ہیں کیا وہ ہیرے ہیں جو صحرا نے پڑے پائے ہیں نہ بہت دور پہنچ جائے مری بات کہیں اپنے آنسو تو نہیں بھول گئی رات کہیں یہ کہانی بھی سنائی ہے زمیں نے اکثر کہکشاں جاتی ہے جب پچھلے پہر اپنے گھر پھینکتی جاتی ہے ...