Ramz Azimabadi

رمز عظیم آبادی

عزیمآباد کے اہم شاعر جنہیں مزدور شاعر بھی کہا جاتا ہے

One of the most respectable poets of Azimabad (Patna) despite a tough life. Also known as a labour poet.

رمز عظیم آبادی کی غزل

    ہے سمندر سامنے پیاسے بھی ہیں پانی بھی ہے

    ہے سمندر سامنے پیاسے بھی ہیں پانی بھی ہے تشنگی کیسے بجھائیں یہ پریشانی بھی ہے ہم مسافر ہیں سلگتی دھوپ جلتی راہ کے وہ تمہارا راستہ ہے جس میں آسانی بھی ہے میں تو دل سے اس کی دانائی کا قائل ہو گیا دوستوں کی صف میں ہے اور دشمن جانی بھی ہے پڑھ نہ پاؤ تم تو یہ کس کی خطا ہے دوستو ورنہ ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ طور پہ ہے اور جمال سینے میں

    نگاہ طور پہ ہے اور جمال سینے میں یہ کیفیت ہے ترا نام لے کے پینے میں جنوں کو ہوش کہاں سانولے مہینے میں کھلا ہوا ہے چمن آرزو کا سینے میں چمن میں جب بھی ترے پیرہن کی بو آئی بہار بھیگ گئی شرم سے پسینے میں یوں ہی نہیں ہے سرور شب فراق اے دوست کٹی ہے رات ستاروں کا نور پینے میں تری نگاہ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ اس ادا سے سفیران نو بہار چلے

    کچھ اس ادا سے سفیران نو بہار چلے صلیب دوش پہ رکھ کر گناہ گار چلے نکل کے کوئے محبت سے سوئے دار چلے ہمارے ساتھ نہ کیوں موسم بہار چلے تمہاری یاد سہی قربت بدن نہ سہی کسی طرح تو محبت کا کاروبار چلے ہمارے دم سے غم زندگی کی عظمت ہے ہمارے ساتھ ستم ہائے روزگار چلے اسی کا نام بہاراں ہے ...

    مزید پڑھیے

    میں زمانے میں ہوں لیکن یہ زمانہ تیرا

    میں زمانے میں ہوں لیکن یہ زمانہ تیرا ہاتھ میرا ہے لٹاتا ہے خزانہ تیرا تیر تیرا ہے کماں تیری نشانہ تیرا دام میرا ہے تہ دام ہے دانہ تیرا دائرے سب نے عقائد کے بنا رکھے ہیں ورنہ مخصوص نہیں کوئی ٹھکانہ تیرا جو بھی سنتا ہے وہ عنوان نیا دیتا ہے گشت کرتا ہے زمانے میں فسانہ تیرا تیز ...

    مزید پڑھیے

    سلگتی ریت پہ چلنا پڑے خدا نہ کرے

    سلگتی ریت پہ چلنا پڑے خدا نہ کرے مری طرح تجھے قسمت برہنہ پا نہ کرے پھر اس کے بعد مری زندگی وفا نہ کرے میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے اک ایک پل ہے اذیت نفس نفس ہے عذاب جو مجھ کو دیکھ لے جینے کا حوصلہ نہ کرے جسے مجال تکلم نہ ہو وہ چپ بیٹھے بڑوں کی بات سنے کوئی تبصرہ نہ ...

    مزید پڑھیے

    جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

    جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا روغن تو چراغوں میں وسیلے کے لیے تھا صندل کا وہ گہوارہ جو نیلام ہوا ہے اک راج گھرانے کے ہٹیلے کے لیے تھا عیاش طبیعت کا ہے آئینہ اک اک اینٹ یہ رنگ محل ایک رنگیلے کے لیے تھا کل تک جو ہرا پیڑ تھا کیوں سوکھ گیا ہے جب دھوپ کا موسم کسی گیلے کے لیے ...

    مزید پڑھیے

    ترے اشارۂ ابرو کا احترام کریں

    ترے اشارۂ ابرو کا احترام کریں وجود اپنا سنبھالیں کہ تیرا کام کریں جواب دے تو مزا بھی ملے سوالوں کا وہ آئنہ ہے تو پھر کس طرح کلام کریں تھکن سے آنکھ جھپکنے لگی ہے سونا ہے تجھے جنون سفر آخری سلام کریں بہت سے کام ہیں دنیا میں آدمی کے لئے کسی کے واسطے کیوں زندگی حرام کریں عبادتوں ...

    مزید پڑھیے

    عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے

    عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے میں مسافر ہوں مگر زاد سفر تیرا ہے تیشہ دے دے مرے ہاتھوں میں تو ثابت کر دوں سینۂ سنگ میں خوابیدہ شرر تیرا ہے تو یہ کہتا ہے سمندر ہے قلمرو میں مری میں یہ کہتا ہوں کہ موجوں میں اثر تیرا ہے تو نے روشن کئے ہر طاق پہ فرقت کے چراغ جس میں تنہائیاں ...

    مزید پڑھیے

    اس صدی کا جب کبھی ختم سفر دیکھیں گے لوگ

    اس صدی کا جب کبھی ختم سفر دیکھیں گے لوگ وقت کے چہرے پہ خاک رہ گزر دیکھیں گے لوگ تخم ریزی کر رہا ہوں میں اسی امید پر پھولتے پھلتے ہوئے کل یہ شجر دیکھیں گے لوگ عقل انسانی کی جس دن انتہا ہو جائے گی ختم ہوتے چاند سورج کا سفر دیکھیں گے لوگ کانچ کی دیوار پتھر کے ستوں لوہے کی چھت ہر جگہ ...

    مزید پڑھیے

    بن موسم کے پانی برسے ساون ساون دھوپ

    بن موسم کے پانی برسے ساون ساون دھوپ ہم مٹھی بھر دھوپ کو ترسیں آنگن آنگن دھوپ روپ جلالی رنگ جمالی یہ کیسا سنجوگ چھت پر چاندنیٔ شب اتری ہے چلمن چلمن دھوپ گود میں بھر لوں دل میں چھپا لوں یہی ہے من کی چاہ جاڑے کے ٹھٹھرے ہوئے دن میں ساجن ساجن دھوپ کٹیا ہی پر کیوں ہوتا ہے سورج کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3