بن موسم کے پانی برسے ساون ساون دھوپ
بن موسم کے پانی برسے ساون ساون دھوپ
ہم مٹھی بھر دھوپ کو ترسیں آنگن آنگن دھوپ
روپ جلالی رنگ جمالی یہ کیسا سنجوگ
چھت پر چاندنیٔ شب اتری ہے چلمن چلمن دھوپ
گود میں بھر لوں دل میں چھپا لوں یہی ہے من کی چاہ
جاڑے کے ٹھٹھرے ہوئے دن میں ساجن ساجن دھوپ
کٹیا ہی پر کیوں ہوتا ہے سورج کا پرکوپ
رنگ محل میں ساون برسے جیون جیون دھوپ
پروائی میں نار اسائے کھیت میں اپنے اناج
پائل میں ہے رات کی ٹھنڈک کنگن کنگن دھوپ
تھکے ہوئے گھر لوٹ رہے ہیں ساتھ لئے آہار
چہرہ چہرہ دھول پسینہ دامن دامن دھوپ
نیایے کا دعویٰ کرنے والے یہ کیسا انیائے
شہر میں پانی گاؤں میں پانی چھائی ہے بن بن دھوپ
دھلی دھلائی آنکھوں میں ہے سورج جیسی جوت
جھیل کے کجلے پانی میں ہے کنچن کنچن دھوپ
میں وہ بد قسمت ہوں جس کو ملی نہ ٹھنڈی چھاؤں
بھری جوانی تپتی راتیں بچپن بچپن دھوپ
پیا ملن کی بھور ہوئی ہے رمزؔ سلونی بھور
گھونگھٹ میں کجراری آنکھیں درپن درپن دھوپ