صدف کے کرب کو وہ مانتا ہے
صدف کے کرب کو وہ مانتا ہے اک اک موتی کی قیمت جانتا ہے نفاست سے بناتا ہے کھلونے پسینے سے جو مٹی سانتا ہے کہیں جاؤں وہ مجھ کو ڈھونڈ لے گا مجھے میرا عمل پہچانتا ہے میسر ہے ہوائے دشت اس کو ردائے گرد سے جو چھانتا ہے جو رہتا ہے ازل کی جستجو میں وہ دنیا میں کسے گردانتا ہے مرے قدموں ...