Raja Karan Prasad Karan

راجہ کرن پرشاد کرن

راجہ کرن پرشاد کرن کی غزل

    جھانک کر پردے سے یہ کیا کر دیا

    جھانک کر پردے سے یہ کیا کر دیا دل میں میرے حشر برپا کر دیا دیدۂ تر میں تھا پنہاں راز عشق اشک کے قطروں نے افشا کر دیا نغمۂ شیریں نے میرے دل میں آج درد میٹھا میٹھا پیدا کر دیا پیتے تھے چھپ چھپ کے جام سرخ ہم آنکھ کی سرخی نے رسوا کر دیا بات تھی اتنی سی لیکن چرخ نے اس کو اک شیطاں کا ...

    مزید پڑھیے

    نہ پوچھو یہ مجھ سے کہ کیا دیکھتا ہوں

    نہ پوچھو یہ مجھ سے کہ کیا دیکھتا ہوں میں ہر شے میں شان خدا دیکھتا ہوں ہیں دنیا میں یوں تو ہزاروں مناظر میں منظر ہی کوئی نیا دیکھتا ہوں گریباں میں منہ ڈال کر جب بھی دیکھا خطا میں تو اپنی سدا دیکھتا ہوں مصیبت کوئی ہند پر آ رہی ہے میں مشرق میں کالی گھٹا دیکھتا ہوں نمک پاشیاں ان ...

    مزید پڑھیے

    خط کو بس تیر بنا دے کوئی

    خط کو بس تیر بنا دے کوئی ایسی تحریر بنا دے کوئی ساری دنیا کی میں دولت دے دوں اس کی تصویر بنا دے کوئی دے کے اس بے خبر کو ایک پیام میری تقدیر بنا دے کوئی درد دل ہی رہے اور دل نہ رہے ایسی اکسیر بنا دے کوئی سن کے آ جائیں وہ فریاد کرنؔ ایسی تاثیر بنا دے کوئی

    مزید پڑھیے

    پی کر شراب مست نہ ہو ہوشیار ہو

    پی کر شراب مست نہ ہو ہوشیار ہو پینے کا جب مزا ہے نشے پر سوار ہو ساغر چھلک رہا ہو ہر اک راگنی کے ساتھ پہلو میں تو ہو اور چمن میں بہار ہو وہ آئیں گر تو دیکھ نہ پائے کوئی انہیں ایسے کسی مقام پہ میرا مزار ہو واعظ نصیحتوں کا سماں اب گزر گیا وہ چاہیے بشر جو مرا غم گسار ہو جس کو چھپا ...

    مزید پڑھیے

    کوئی خالی گیا نہ جس در سے ایسے داتا کا میں بھکاری ہوں

    کوئی خالی گیا نہ جس در سے ایسے داتا کا میں بھکاری ہوں جس کا ہر ایک دل میں مندر ہے ایسی مورت کا میں پجاری ہوں ہو گیا خود شکار کا میں شکار ایسا انجان میں شکاری ہوں مجھ سے عالم کو کیا شکایت ہو آپ میں اپنی جاں پہ بھاری ہوں کہتی ہے دل کا کرکے کام تمام میں نہیں ہوں نظر کٹاری ہوں ایک ذرہ ...

    مزید پڑھیے