کوئی خالی گیا نہ جس در سے ایسے داتا کا میں بھکاری ہوں

کوئی خالی گیا نہ جس در سے ایسے داتا کا میں بھکاری ہوں
جس کا ہر ایک دل میں مندر ہے ایسی مورت کا میں پجاری ہوں


ہو گیا خود شکار کا میں شکار ایسا انجان میں شکاری ہوں
مجھ سے عالم کو کیا شکایت ہو آپ میں اپنی جاں پہ بھاری ہوں


کہتی ہے دل کا کرکے کام تمام میں نہیں ہوں نظر کٹاری ہوں
ایک ذرہ ہوں نور کا میں کرنؔ نہ میں خاکی ہوں اور نہ ناری ہوں