یہی تیری رحمت صلہ دے رہی ہے
یہی تیری رحمت صلہ دے رہی ہے مری بے بسی بھی مزا دے رہی ہے تو پورب تو پوربا تو پچھم تو پچھوا ہوا بھی تیرا ہی پتہ دے رہی ہے میں دن رات تجھ کو کروں یاد کتنا محبت تری اب سزا دے رہی ہے تیرے قاعدے میں قدم کیا پڑے بس مجھے زندگی خود نشاں دے رہی ہے نہ نزدیک آنکھوں کے کیجیے شمع کو نہیں تو ...