راج کوشک کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    یہی تیری رحمت صلہ دے رہی ہے

    یہی تیری رحمت صلہ دے رہی ہے مری بے بسی بھی مزا دے رہی ہے تو پورب تو پوربا تو پچھم تو پچھوا ہوا بھی تیرا ہی پتہ دے رہی ہے میں دن رات تجھ کو کروں یاد کتنا محبت تری اب سزا دے رہی ہے تیرے قاعدے میں قدم کیا پڑے بس مجھے زندگی خود نشاں دے رہی ہے نہ نزدیک آنکھوں کے کیجیے شمع کو نہیں تو ...

    مزید پڑھیے

    سہارے بھی اس کے کنارے بھی اس کے

    سہارے بھی اس کے کنارے بھی اس کے مگر ہم جو ڈوبے اشارے بھی اس کے یہاں لوگ سارے کے سارے ہی اس کے جو اس کے وہ اس کے ہمارے بھی اس کے فلک بھی یہ سارا اسی کے حوالے وہ خود چاند ہے ہی ستارے بھی اس کے نتیجے یہ سارے ہی ہیں اس کے حق میں جو جیتے وہ اس کے جو ہارے بھی اس کے کریں تو کریں کیا کہ ...

    مزید پڑھیے

    جب ملے گا وہ مسکرا دے گا

    جب ملے گا وہ مسکرا دے گا لاکھ غم کی بس اک دوا دے گا ابتدا میں پتہ نہیں چلتا بیچ میں کون کب دغا دے گا وہ جو پانی کے گھر میں رہتا ہے آگ لگنے پہ بس ہوا دے گا آخری دن مرا وہ ہی ہوگا مجھ کو اپنا وہ جب بتا دے گا اس کی عادت ہی ہے کہ دے کچھ بھی کچھ نہیں تو مجھے دعا دے گا

    مزید پڑھیے

    میں پہلے برف سا تھوڑا پگھل کے دیکھوں گا

    میں پہلے برف سا تھوڑا پگھل کے دیکھوں گا اگر وہ آگ ہے تو اس میں جل کے دیکھوں گا پتہ مجھے بھی ہے منزل نہیں ملے گی اب پر ایک بار تو رستہ بدل کے دیکھوں گا ابھی تو ہوش ہے گرنا ہے کیا سنبھلنا کیا قدم بہکنے لگیں پھر سنبھل کے دیکھوں گا کہے ہیں لوگ اسے انتظار ہے میرا گلی سے اس کی کسی دن ...

    مزید پڑھیے

    اگر ناچوں نہیں تو پاؤں میرے روٹھ جاتے ہیں

    اگر ناچوں نہیں تو پاؤں میرے روٹھ جاتے ہیں اگر ناچوں ذرا کھل کے تو گھنگھرو ٹوٹ جاتے ہیں زمانے کی ادائیں دیکھ کر یہ سوچتا ہوں میں وہاں سچ کیوں نہیں جاتے جہاں تک چھوٹ جاتے ہیں جو مجھ کو ساتھ رکھنا ہے ذرا دھیرے سے تم چلنا چلوں میں تیز تو پاؤں کے چھالے پھوٹ جاتے ہیں کہاں رکنا کہاں ...

    مزید پڑھیے

تمام