Rahbar Jaunpuri

رہبر جونپوری

رہبر جونپوری کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    کیا سے کیا ہو گئی اس دور میں حالت گھر کی

    کیا سے کیا ہو گئی اس دور میں حالت گھر کی دشت پر نور ہوئے بڑھ گئی ظلمت گھر کی اب نہ دروازے کی رونق نہ وہ آنگن کا ہجوم کس قدر بار ہے آنکھوں پہ زیارت گھر کی سب کی دہلیز پہ جلتے ہیں تعصب کے چراغ کیا کرے گا کوئی ایسے میں حفاظت گھر کی خامشی فرضی روایات عنایت ایثار انہیں بنیادوں پہ ...

    مزید پڑھیے

    قلم خاموش ہے الفاظ کی تاثیر بولے ہے

    قلم خاموش ہے الفاظ کی تاثیر بولے ہے ہماری صفحۂ قرطاس پر تحریر بولے ہے خدارا اب مجھے آزاد کر دو قید پیہم سے مچل کر پاؤں میں لپٹی ہوئی زنجیر بولے ہے عجب معمار ہیں جن کی سمجھ میں یہ نہیں آتا عمارت کتنی مستحکم ہے خود تعمیر بولے ہے یہی محسوس ہوتا ہے اجنتا کی گپھاؤں میں کہ ہر تصویر ...

    مزید پڑھیے

    تخت نشینوں کا کیا رشتہ تہذیب و آداب کے ساتھ

    تخت نشینوں کا کیا رشتہ تہذیب و آداب کے ساتھ یہ جب چاہیں جنگ کرا دیں رستم کی سہراب کے ساتھ ظلم و تشدد کے شیدائی شاید تجھ کو علم نہیں تیرے بھی سپنے ٹوٹیں گے میرے ہر اک خواب کے ساتھ کنکر پتھر کی تعمیریں مذہب کا مفہوم نہیں ذہنوں کی تعمیر بھی کیجے گنبد اور محراب کے ساتھ قاتل بن کر ...

    مزید پڑھیے

    خیال میں ترے پیکر کو چوم لیتے ہیں

    خیال میں ترے پیکر کو چوم لیتے ہیں ہم اہل ظرف ہیں پتھر کو چوم لیتے ہیں بڑھا گئے تھے وہ عزت ہمارے گھر کی کبھی اس احترام میں ہم در کو چوم لیتے ہیں حیات نو کی جھلک جو ہمیں دکھاتا ہے نظر سے ہم اسی منظر کو چوم لیتے ہیں غریب خانے میں ہوتی ہے روشنی جس سے ہم اس چراغ منور کو چوم لیتے ...

    مزید پڑھیے

    رہ جنوں میں کبھی کامیاب ہم بھی تھے

    رہ جنوں میں کبھی کامیاب ہم بھی تھے کبھی حوالۂ دشت و سراب ہم بھی تھے تری نگاہ نے گوہر بنا دیا ورنہ حصار موج میں مثل حباب ہم بھی تھے جنوں نے ہم کو بھی بخشی تھی شان دربدری جہان فکر میں خانہ خراب ہم بھی تھے ہمارے ظرف کو رتبوں سے تولنے والو اسی دیار میں عزت مآب ہم بھی تھے اندھیرے ہو ...

    مزید پڑھیے

تمام

7 نظم (Nazm)

    پاسبان اردو

    کہیں نہ کیوں اے قوی تجھے ہم بصدق‌ دل پاسبان اردو بنا ہے تیری ہی سعی و کاوش سے سیفیہ گلستان اردو نفس نفس میں ترے یقیناً بسی ہے بوئے زبان اردو تری نوا ہے نوائے اردو ترا بیاں ہے بیان اردو دکھائیں بھوپال کو ترے ہی جنوں نے جہد‌ و عمل کی راہیں وگرنہ مایوس ہو چکے تھے یہاں کے چارہ گران ...

    مزید پڑھیے

    رام

    آئینۂ خلوص و محبت یہاں تھے رام امن اور شانتی کی ضمانت یہاں تھے رام سچائیوں کی ایک علامت یہاں تھے رام یعنی دل و نگاہ کی چاہت یہاں تھے رام قدموں سے رام کے یہ زمیں سرفراز ہے ہندوستاں کو ان کی شجاعت پہ ناز ہے ان کے لئے گناہ تھا یہ ظلم و انتشار ایثار ان کا سارے جہاں پر ہے آشکار دامن ...

    مزید پڑھیے

    میرا وطن

    جہاں کا چپہ چپہ گلستاں ہے جہاں کی سر زمیں رشک جناں ہے تصدق جس پہ حسن آسماں ہے ہمالہ جس کی عظمت کا نشاں ہے جہاں گنگا جہاں جمنا رواں ہے وہی میرا وطن ہندوستاں ہے جہاں رنگین ہوتی ہیں فضائیں بسی رہتی ہیں خوشبو میں ہوائیں دکھاتے ہیں پہاڑ اور بن ادائیں جہاں جھرنے کی موجیں گنگنائیں جہاں ...

    مزید پڑھیے

    قطب مینار

    اے قطب مینار اے بھارت کی عظمت کے نشاں ہر گھڑی سایہ فگن رہتا ہے تجھ پر آسماں تیرے ہر اک سنگ میں پنہاں ہے تیری داستاں دیدۂ حیرت سے تکتے ہیں تجھے اہل جہاں سر بلندی پر تری ہم ہندیوں کو ناز ہے تو ہماری خوش نما تاریخ کا غماز ہے تیرا مسکن ارض دلی رشک حسن کوہ قاف چاند سورج روز تیرے گرد ...

    مزید پڑھیے

    عورت

    دنیا کے لئے تحفۂ نایاب ہے عورت افسانۂ ہستی کا حسیں باب ہے عورت دیکھا تھا جو آدم نے وہی خواب ہے عورت بے مثل ہے آئینہ آداب ہے عورت قائم اسی عورت سے محبت کی فضا ہے عورت کی عطا اصل میں احسان خدا ہے ہے ماں تو دل و جاں سے لٹاتی ہے سدا پیار ممتا کے لئے پھرتی ہے دولت سر بازار آسان بناتی ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام