قطب مینار

اے قطب مینار اے بھارت کی عظمت کے نشاں
ہر گھڑی سایہ فگن رہتا ہے تجھ پر آسماں
تیرے ہر اک سنگ میں پنہاں ہے تیری داستاں
دیدۂ حیرت سے تکتے ہیں تجھے اہل جہاں
سر بلندی پر تری ہم ہندیوں کو ناز ہے
تو ہماری خوش نما تاریخ کا غماز ہے
تیرا مسکن ارض دلی رشک حسن کوہ قاف
چاند سورج روز تیرے گرد کرتے ہیں طواف
ساری دنیا کو ہے تیری عظمتوں کا اعتراف
تجھ سے ہوتا ہے ہماری قومیت کا انکشاف
تیری صناعی زمانے کے لئے پر پیچ ہے
آج بھی پیرس کا ٹاور تیرے آگے ہیچ ہے
تو ہماری شان و شوکت کا ہے تابندہ گواہ
تجھ سے روشن ہے ہمارے علم و فن کی شاہراہ
تجھ پہ پڑتے ہی چمک اٹھتی ہے حیرت سے نگاہ
تو ہمارا پاسباں ہے تو ہمارا خیر خواہ
ترجمان وقت ہے تو رہنمائے فن ہے تو
ہاں لباس سنگ میں اک پیکر آہن ہے تو