دل کی باتیں ہیں یہ بوجھل نہ بناؤں اس کو
دل کی باتیں ہیں یہ بوجھل نہ بناؤں اس کو مصلحت یہ ہے کہ کچھ بھی نہ بتاؤں اس کو شہر میں جا کے کہوں کس سے برا حال اپنا کوئی اپنا ہو تو احوال سناؤں اس کو آ بسیں دل میں بھی روزی کی تمنائیں اب اب کہاں جاؤں کہ دنیا سے چھپاؤں اس کو ہر گلی کوچۂ قاتل ہے دل ایذا طلب کوئی مشکل ہو تو آسان ...