آر پی شوخ کے تمام مواد

30 غزل (Ghazal)

    ماتھے پہ پڑی زلف گرہ گیر ہلا دی

    ماتھے پہ پڑی زلف گرہ گیر ہلا دی کیوں تم نے دل خفتہ کی زنجیر ہلا دی ویسے تو مرے عشق کا ہر نقش حسیں تھا جب درد نے کھینچی تو یہ تصویر ہلا دی خط بھیج دیا کاٹ کے پیمان ملاقات یہ کون ہے جس نے تری تحریر ہلا دی یوں ہی نہ سمجھ اہل محبت کے جنوں کو کم بخت نے جب چاہا ہے تقدیر ہلا دی وہ زلزلہ ...

    مزید پڑھیے

    مشکل میں رہا وہ بھی کہ تدبیر نہ تھا میں

    مشکل میں رہا وہ بھی کہ تدبیر نہ تھا میں میں خواب تو تھا اس کا پہ تعبیر نہ تھا میں یوں بھی ہوا اس نے مجھے سجدوں سے نوازا بد بختی سے جس شخص کی تقدیر نہ تھا میں وہ چھوڑ گیا راہ میں یہ اس کی رضا تھی ویسے بھی کسی پاؤں میں زنجیر نہ تھا میں اس ذوق سخن نے کیا رسوائے زمانہ پہلے تو ترے راز ...

    مزید پڑھیے

    تھی قہر سادگی بھی سنورنے سے پیشتر

    تھی قہر سادگی بھی سنورنے سے پیشتر شہ رگ پہ نیشتر تھا اترنے سے پیشتر پھرتا ہوں در بدر میں مگر مثل بوئے گل میرا بھی تھا مقام بکھرنے سے پیشتر بے اشک کیا ہوا کہ میں بے عکس ہو گیا آئینہ تھا یہ پانی اترنے سے پیشتر ہجرت سے پہلے ہجر کے تھے وسوسے مجھے ہر لمحہ حادثہ تھا گزرنے سے ...

    مزید پڑھیے

    درد اٹھ اٹھ کے یہ کہتا ہے رگ جاں کے قریب

    درد اٹھ اٹھ کے یہ کہتا ہے رگ جاں کے قریب ابھی زنداں میں ہوں لیکن در زنداں کے قریب آگ جنگل بھری نیندوں میں لگانے والے تم بھی آنا نہ مرے خواب پریشاں کے قریب خشک آنکھوں میں ترے خواب بساؤں کیسے کوئی چشمہ بھی ضروری ہے بیاباں کے قریب سردیوں کی یہ خنک دھوپ بھی پگھلانے لگی جیسے بیٹھا ...

    مزید پڑھیے

    اس کو برسوں بعد تنہا جانے میں کیسا لگا

    اس کو برسوں بعد تنہا جانے میں کیسا لگا مجھ کو تو وہ اجنبی کے ساتھ بھی اچھا لگا ایک مدت سے نہ دیکھا تھا اٹھا کر اس کا غم اس کا غم بھی گرد میں لپٹا ہوا تحفہ لگا تھی لکھائی بھی اسی کی دستخط بھی اس کے تھے کیوں خط ترک تعلق غیر کا لکھا لگا ساحلوں پر بن سکا اس سے نہ کچھ رشتہ مگر اس نے ...

    مزید پڑھیے

تمام