Qasim Raza Mustafai

قاسم رضا مصطفائی

  • 1998

قاسم رضا مصطفائی کی غزل

    ایک دو تین نہیں سارے قبائل کر لے

    ایک دو تین نہیں سارے قبائل کر لے کوئی منطق ہے ترے پاس جو قائل کر لے جرم ثابت ہے معافی تو نہیں ہو سکتی پیش کرنے ہیں اگر تو نے دلائل کر لے صف اول کا سپاہی ہوں سو مرنے سے رہا اب تو آیا ہے تو یوں کر مجھے گھائل کر لے قحط ہوں اور ترے شہر میں پڑ سکتا ہوں جتنے کر سکتا ہے مٹھی میں وسائل کر ...

    مزید پڑھیے

    خود اپنے مرکز و محور سے دور ہٹتے ہوئے

    خود اپنے مرکز و محور سے دور ہٹتے ہوئے پہنچ چکا ہوں کہاں دائرے بدلتے ہوئے بجھے ہوؤں سے بھی ملتا ہے درس مایوسی ہماری سمت نہ دیکھیں چراغ جلتے ہوئے وہ خطہ خشک تھا تر ہوتے میں نے دیکھا ہے وہ آنکھ سرخ ہوئی پیرہن بدلتے ہوئے میں اس لیے بھی کھڑا تھا جھکا کے سر اپنا تو شرمسار نہ ہو بات ...

    مزید پڑھیے

    بے سبب ہنسنے مسکرانے سے

    بے سبب ہنسنے مسکرانے سے رنج چھپ جائے گا زمانے سے وقت کی واپسی نہیں ہوتی گھڑی کی سوئیاں گھمانے سے آگہی کا مرض لگا ہم کو اک محبت کے کارخانے سے کتنے منظر بدل گئے ہیں دوست گھر کی دیوار کو گرانے سے ہم پہ واجب تھا احترام اس کا اس کو نسبت تھی اک گھرانے سے

    مزید پڑھیے

    اب ہجر نبھانے کی ترکیب الگ ہوگی

    اب ہجر نبھانے کی ترکیب الگ ہوگی دکھ سارے وہی ہوں گے ترتیب الگ ہوگی ویسے تو زمانے میں لاکھوں ہی مثالیں ہیں ہم سولی چڑھیں گے جب تقریب الگ ہوگی کچھ یار کی بستی میں آنکھوں سے اجالے ہیں جگ مگ کو ستاروں کی تنصیب الگ ہوگی ہم خانہ بدوشوں نے بس اس لیے ہجرت کی سوچا تھا کہ گاؤں کی تہذیب ...

    مزید پڑھیے

    تاریکیوں میں دیکھتا ہوں روز خون خواب

    تاریکیوں میں دیکھتا ہوں روز خون خواب شب کو سہارا دیتا شکستہ ستون خواب ہر آنکھ کے لیے نہیں ہوتی سکوں کی نیند ہر نیند کے لیے نہیں ہوتا سکون خواب اپنی خوشی میں کس کو بتاؤں کہ ان دنوں اک شخص آ کے ملتا ہے مجھ کو درون خواب پرواز دیکھتا تھا ہماری ستارہ ساز ہم کو گئے دنوں میں بہت تھا ...

    مزید پڑھیے

    ابھی کہانی میں بچ نکلنے کے راستے ہیں

    ابھی کہانی میں بچ نکلنے کے راستے ہیں ابھی تو گنتی کی دسترس میں یہ حادثے ہیں ہمارے ہاتھوں میں نا مرادی کی چابیاں ہیں ہم اپنے کمرے کو اک اذیت سے کھولتے ہیں یہ شب کو گلیوں میں کون پھرتا ہے سر جھکائے چراغ طاقوں میں کس کے حصے کا اونگھتے ہیں کسی طرح سے انہیں حقیقت میں کھینچ لائیں ہم ...

    مزید پڑھیے