Qasim Niyazi

قاسم نیازی

قاسم نیازی کی غزل

    مٹی کی تصویر ہے انساں لیکن ہے یہ حال میاں

    مٹی کی تصویر ہے انساں لیکن ہے یہ حال میاں اس کے دل میں ارمانوں کا پھیلا ہے اک جال میاں جس کو دیکھو دم بھرتا ہے الفت پیار محبت کے باتوں کا دھنوان ہے لیکن دل کا ہے کنگال میاں وقت ہے ایسا فرزانوں کے پاؤں اکھڑے جاتے ہیں ایک نہ اک دن کام آئے گی دیوانوں کی چال میاں اتنی کڑی ہے دھوپ ...

    مزید پڑھیے

    ہر سلسلۂ غم سے شناسائی ہوئی ہے

    ہر سلسلۂ غم سے شناسائی ہوئی ہے ہر موج تلاطم مری ٹھکرائی ہوئی ہے ظلمت نے کہیں چاک گریباں نہ کیا ہو افلاک پہ رنگین فضا چھائی ہوئی ہے بے باک نگاہی پہ جسے ناز بہت تھا وہ آنکھ ہمیں دیکھ کے شرمائی ہوئی ہے اک ہم کہ ہر افتاد پہ ہیں محو تبسم اک نبض حوادث ہے کہ تھرائی ہوئی ہے گلشن میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2