مٹی کی تصویر ہے انساں لیکن ہے یہ حال میاں
مٹی کی تصویر ہے انساں لیکن ہے یہ حال میاں اس کے دل میں ارمانوں کا پھیلا ہے اک جال میاں جس کو دیکھو دم بھرتا ہے الفت پیار محبت کے باتوں کا دھنوان ہے لیکن دل کا ہے کنگال میاں وقت ہے ایسا فرزانوں کے پاؤں اکھڑے جاتے ہیں ایک نہ اک دن کام آئے گی دیوانوں کی چال میاں اتنی کڑی ہے دھوپ ...