ہوتی نہیں بیمار محبت کو شفا بھی
ہوتی نہیں بیمار محبت کو شفا بھی یہ درد ہوا کرتا ہے خود اپنی دوا بھی سب ان کے ستم میرے لیے عین کرم ہیں ہے ان کی جفاؤں میں اک انداز وفا بھی اک ربط بہت ہے نہ سہی چشم عنایت مجھ کو نہیں محرومیٔ قسمت کا گلہ بھی بے وجہ نہیں سہمے ہوئے اہل گلستاں بدلی نظر آتی ہے گلستاں کی فضا بھی نغمات ...