قمر عثمانی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    ہوتی نہیں بیمار محبت کو شفا بھی

    ہوتی نہیں بیمار محبت کو شفا بھی یہ درد ہوا کرتا ہے خود اپنی دوا بھی سب ان کے ستم میرے لیے عین کرم ہیں ہے ان کی جفاؤں میں اک انداز وفا بھی اک ربط بہت ہے نہ سہی چشم عنایت مجھ کو نہیں محرومیٔ قسمت کا گلہ بھی بے وجہ نہیں سہمے ہوئے اہل گلستاں بدلی نظر آتی ہے گلستاں کی فضا بھی نغمات ...

    مزید پڑھیے

    جادۂ شوق میں کام آئے سکندر کتنے

    جادۂ شوق میں کام آئے سکندر کتنے اس سمندر میں ہوئے غرق شناور کتنے ان کو دیکھا تو نہ تھا نام سنا جب ان کا ذہن میں بنتے رہے حسن کے پیکر کتنے مور بے مایہ مگر اپنی ادا پر قائم ہم سے ٹکراتے رہے وقت کے داور کتنے کتنے ذرات کو مہتاب کی ضو بخشی ہے آپ کے ساتھ ہیں وابستہ مقدر کتنے بات مے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے آستاں تک آ گئے ہیں

    تمہارے آستاں تک آ گئے ہیں زمیں سے آسماں تک آ گئے ہیں جنہوں نے پھونک ڈالا ہے چمن کو وہ شعلے آشیاں تک آ گئے ہیں خدایا خیر میرے گلستاں کی کہ اب نغمے فغاں تک آ گئے ہیں نہ پوچھو مرحلوں سے کیسے گزرے یہ دیکھو ہم کہاں تک آ گئے ہیں جنہیں خود ڈھونڈھتی تھی ان کی منزل وہ گرد کارواں تک آ گئے ...

    مزید پڑھیے

    مری طلب کا یہ حاصل یہ مدعا ٹھہرا

    مری طلب کا یہ حاصل یہ مدعا ٹھہرا ترے کرم کا سہارا ہی آسرا ٹھہرا کوئی ہوائے زمانہ اسے مٹا نہ سکی تمہاری یاد کا ہر نقش دیر پا ٹھہرا متاع کون و مکاں سے عزیز تر مجھ کو جو التفات مرے درد کی دوا ٹھہرا کسی کے نقد و نظر کا تو کچھ نہیں لیکن تری نگاہ میں کیا جانیے میں کیا ٹھہرا اب اس کے ...

    مزید پڑھیے

    ترے غم کے سوا ہر ایک غم نا معتبر جانا

    ترے غم کے سوا ہر ایک غم نا معتبر جانا ہمیں آتا ہے تیرے نام پر حد سے گزر جانا بہ ائیں حالات منزل تک پہنچنا سخت مشکل تھا کہ جس نے کارواں لوٹا اسی کو راہبر جانا تلاش صبح نو میں سعئ لا حاصل کو کیا کہیے وہ نکلی اک شب تیرہ جسے نور سحر جانا وہی بےگانہ ہوش و خرد ثابت ہوئے ہمدم وہ جن کو ...

    مزید پڑھیے

تمام